سرینگر/شمالی کشمیر میں جنگجوئوں اور فورسز کے مابین جاری تین معرکہ آرائیوں کے دوران جمعرات کو ابھی تک ایک جنگجو جاں بحق جبکہ، دو پولیس اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوگئے۔
حکام کے مطابق پہلی معرکہ آرائی سوپور میں شروع ہوئی جس کے بعد بارہمولہ اور بانڈی پورہ علاقوں میں بھی جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان مسلح معرکوں کا آغاز ہوگیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق حاجن میں فورسز آپریشن کے دوران جنگجوئوں نے اُس مکان سے گولیاں چلائیں جہاں دو عام شہری بھی موجود تھے جن میں سے اگر چہ ایک شہری کو باہر نکالا گیا تاہم ایک بارہ سالہ بچہ ابھی بھی مکان کے اندر موجود تھا۔ پولیس کے مطابق مذکورہ بچے کی سلامتی کے پیش نظر فورسز اہلکار احتیاط سے کام لے رہے ہیں۔
ایک اور معرکہ آرائی بارہمولہ کے کنڈی کلنترہ علاقے میں جاری ہے جہاں گذشتہ گذشتہ شام دیر گئے فورسز کامحاصرہ اور تلاشی آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ یہ آپریشن تاہم گذشتہ رات کو معطل کیا گیا تھا اور آج صبح سر نو شروع کیا گیا۔اس دوران چھپے جنگجوئوں نے فورسز پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں یہاں باضابطہ معرکہ شروع ہوگیا۔
دریں اثناء سٹیشن ہائوس آفیسر ا(ایس ایچ او) اور اس کا ذاتی محافظ وارپورہ سوپور میں ایک گرینڈ دھماکے میں زخمی ہوگئے۔
دونوں کو علاج و معالجہ کیلئے سرینگر منتقل کیا گیا ہے ۔
یہاں جنگجوئوں کے خلاف فورسزآپریشن آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھا۔
سوپور ہی میں ایک شہری اُس وقت زخمی ہوگیا جب مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔مذکورہ زخمی کی حالت بہتر بنائی جارہی ہے۔
سوپور میں سی آر پی ایف کیمپ پر گرینیڈ دھماکے کے بعد یہ جھڑپیں شروع ہوئیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سوپور میں ''احتیاط'' کے طور موبائیل انٹر نیٹ سروس معطل رکھی گئی ہے۔