Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

برطانیہ کا یورپین یونین سے اخراج!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 23, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
برطانوی  وزیرِخزانہ فلپ ہیمنڈ کاکہناہے کہ بغیرمعاہدے کے یورپی یونین کوچھوڑنے کی صورت میں برطانیہ کواگلے15برسوں میں 150/ارب پاؤنڈ کاخسارہ ہوگا۔ قلیل مدتی اثرات اس سے بھی بھیانک ہوسکتے ہیں۔ حکومت نے غذائی قلت سے بچنے کے اقدامات ابھی سے شروع کردیے ہیں ۔ ’’نو ڈیل‘‘کی صورت میں ممکن ہے کہ حکومت کوعوام سے اپیل کرناپڑے کہ وہ اپنی غذائی عادات تبدیل کریں تاکہ خوراک کی قلت سے بچا جا سکے۔ ہزاروں سکیورٹی اہلکاروں کوامن و امان کامسئلہ پیداہونے کی صورت میں اسٹینڈ بائی کردیاگیاہے۔بریگزٹ کواب بھی روکنے کی امید رکھنےوالے اس انتظار میں ہیں کہ تھریسامے کی بریگزٹ ڈیل پر سمجھوتے کی تمام کوششیں ناکام ہوجائیں اس کے بعد وہ بریگزٹ پر دوسرے ریفرنڈم کی کوشش کریں گے۔ یہ حکمتِ عملی رکھنے والوں کیلئےلیبر پارٹی کی حمایت کاحصول ضروری ہے، تاہم اب تک لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کا کردار بھی تباہ کن رہا ہے۔
وزیراعظم تھریسا مے عدم اعتماد کی ایک تحریک سے بچ نکلی ہیں لیکن کوربن ان کے خلاف ایک کے بعد ایک تحریک لانے کے موڈ میں ہیں،جب تک کہ تھریسامے حکومت کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ اسی لیے کوربن حکومت کے ساتھ بات چیت سے مسلسل انکارکررہے ہیں۔کوربن اپنی جماعت میں موجود دوسرے ریفرنڈم کے حامیوں کی رائے پر بھی کان نہیں دھر رہے اوروہ حکومت گرا کر ہر صورت خود آگے آنا چاہتے ہیں۔ دوسرا ریفرنڈم بھی سیاسی قیادت کیلئےتباہی کا راستہ ہے۔ یہ راستہ مزید تقسیم اور نفرتوں کا باعث بن سکتا ہے۔اس تقسیم اور نفرت کا ایک مظاہرہ بریگزٹ ڈیل پر ووٹنگ کے روز برطانوی پارلیمان کے باہر کھڑے 2گروپوں کے نعروں کی گونج میں صاف نظر آیا جو ایک دوسرے کو نسل پرست اور غدار کے القابات سے نواز رہے تھے۔ بریگزٹ کو ناکام بنانے کے کئی سازشی نظریات ابھی سے سامنے آچکے ہیں۔ سابق وزیرِ خارجہ بورس جانسن ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ اگر بریگزٹ کو ناکام بنایا گیا تو عوام یہ محسوس کریں گے ملک پر اصل حکمران اسٹیبلشمنٹ نے سازش کی ہے۔یورپی یونین نے بھی برطانیہ کے بغیر معمولات چلانے کا ذہن بنالیا ہے۔ یورپی کمیشن کے سربراہ جین کلاڈ ینکر بار بار کہہ چکے ہیں کہ وہ بریگزٹ پر بات کیلئےیومیہ 5 منٹ سے زیادہ وقت نہیں دے سکتے۔یہ ایک واضح پیغام ہے کہ اگر برطانوی الگ ہو رہے ہیں تب بھی یورپی یونین کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ برسلز میں اس وقت ایجنڈا برطانیہ کی علیحدگی سے ہونے والا نقصان نہیں بلکہ یورپی یونین کے مستقبل کے منصوبے ہیں۔ یورپی یونین کے باقی 27 ملکوں میں اب یہ سوچ پائی جاتی ہے کہ وزیرِاعظم تھریسامے 2سال کے دوران لندن میں دیگر فریقین پر یہ واضح کرنے میں ناکام رہی ہیں کہ یورپی یونین سے الگ ہونے کے بعدملک کامستقبل کیسا ہوگا۔ان حالات میں یورپی یونین کو چاہیے کہ وہ برطانیہ کو الگ ہونے دے تاکہ وہ یونین سے باہر رہ کر اس سوال کا جواب اطمینان سے تلاش کرسکیں۔ اس سوچ کے ماننے والوں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کو برطانیہ کے بارے میں فکرمند ہونے کے بجائے فرانس، اٹلی، آسٹریا اور دیگر ملکوں میں ابھرتے ہوئے دائیں بازو پر توجہ دینی چاہیے۔
یورپی یونین کے ارکان میں یہ سوچ بھی موجود ہے کہ اگر برطانیہ بریگزٹ کی تاریخ کو 29 مارچ سے چند ہفتوں کیلئےآگے بڑھانا چاہتا ہے تب بھی کوئی مسئلہ نہیں۔ اگر برطانیہ یورپی یونین کی کسٹمز یونین میں رہتا ہے تب بھی اچھا ہے اور ناروے کی طرح سنگل مارکیٹ کا حصہ رہنا چاہتا ہے تب بھی مسئلہ نہیں، لیکن اب بریگزٹ پر بحث کرکے توانائیاں ضائع نہ کی جائیں بلکہ مستقبل پر دھیان دیا جائے۔ نو ڈیل کی صورت میں بھی یورپی یونین کو بڑے خسارے کا خدشہ نہیں۔ بڑی کاروباری کمپنیاں نو ڈیل کی صورت میں متبادل منصوبے تشکیل دے چکی ہیں۔صدر ٹرمپ کا یورپی یونین اور نیٹو کے بارے میں رویہ بھی یورپی ملکوں میں تشویش کا باعث ہے اور ایک خیال یہ پایا جاتا ہے کہ امریکا برطانیہ کے ذریعے یورپی یونین کو بلیک میل کرتا ہے۔ برطانیہ کی علیحدگی کی صورت میں یونین اس بلیک میلنگ سے بھی نجات پا لے گی۔ یورپی یونین میں برطانیہ سے نجات کی سوچ رکھنے والے بھی بریگزٹ کے حامیوں سے زیادہ مختلف نہیں۔ یورپی یونین پربرطانیہ کی علیحدگی کے مثبت اورمنفی دونوں طرح کے معاشی اثرات ضرور پڑیں گے۔ یورپی کمیشن کے اپنے اعدادوشماراوردیگرتجزیہ کاروں کے مطابق 2019ء میں برطانیہ کی علیحدگی کے بعد یورپی بلاک کی برآمدات اور شرح نمو بڑھے گی لیکن بیروزگاری اور غربت میں بھی اضافے کی پیشگوئی ہے۔برطانیہ جرمنی کے بعد یورپی بلاک کی دوسری بڑی معیشت ہے۔برطانیہ کی علیحدگی سے یورپی یونین کی جی ڈی پی پربھی اثرپڑے گاجبکہ برطانیہ کی علیحدگی سے یورپی یونین کی آبادی 13 فیصد کم ہوجائے گی۔ایک اورمسئلہ یہ ہے کہ برطانیہ کی علیحدگی سے یورپی بلاک کی جی ڈی پی امریکا سے نیچے آجائے گی کیونکہ اس وقت 28 رکنی یورپی بلاک کی جی ڈی پی امریکا سے صرف ایک فیصد زیادہ ہے۔
2007ء سے پہلے برطانیہ یورپی یونین کا معاشی انجن تھا لیکن اب ایسا نہیں۔ پچھلے 2سال سے باقی یورپی یونین ملکوں کی معیشت برطانیہ کی نسبت زیادہ تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ یورپی کمیشن کو امید ہے کہ ترقی کی یہ شرح اس سال اور آئندہ برس بھی جاری رہے گی۔ یورپی یونین کے باقی27ملکوں کی پیداواری صلاحیت بھی برطانیہ سے زیادہ ہے۔اس سال برطانیہ کی مصنوعات اورسروسز کی برآمدات 3/اعشاریہ ایک فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ یورپی یونین کی شرح 4/اعشاریہ5فیصد ہونے کی پیشگوئی ہے۔برطانیہ میں صارفین اپنی آمدن کا زیادہ حصہ گھریلو ضروریات پر خرچ کرتے ہیں جبکہ یورپی یونین کے باقی ملکوں میں بچتوں کی شرح بلند ہے۔برطانیہ کے سرکاری قرضے2001ء میں جی ڈی پی کا35 فیصد تھے جبکہ باقی ملکوں کا قرض جی ڈی پی کے 60فیصد کے برابرتھالیکن معاشی بحران کے بعدبرطانیہ کے قرضے بھی تیزی سے بڑھے اوراب یورپی بلاک کے ساتھ اس کافرق زیادہ نہیں رہا۔ بیروزگاری کی شرح کے اعتبار سے برطانیہ کا ریکارڈ باقی یورپی بلاک سے بہتر رہا ہے۔ اس سال برطانیہ میں بیروزگاری کی شرح 4/اعشاریہ7فیصد کے آس پاس رہنے کی توقع ہےجویورپی بلاک کی7/اعشاریہ7 فیصد سے بہت نیچے ہے لیکن یورپی بلاک کی لیبرمارکیٹ میں بہتری کی پیشگوئی ہے جبکہ برطانیہ کی لیبر مارکیٹ مستحکم رہے گی۔ (ختم شد)

 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ضلع پونچھ میں اشیائے ضروریہ کا وافر ذخیرہ دستیاب | مناسب اَدویات کی دستیابی کے ساتھ ہسپتال مکمل طور پر فعال
تازہ ترین
مودی حکومت کو پُرامن راستے تلاش کرنے پر سیاسی سزا نہ دی جائے: محبوبہ مفتی
تازہ ترین
پہلگام حملے میں ملوث مشتبہ ملی ٹینٹوں کے پوسٹر چسپاں
تازہ ترین
ضلع بار ایسوسی ایشن بانڈی پورہ کے انتخاباب،ایڈوکیٹ صوفی فیروز کامیاب قرار
تازہ ترین

Related

کالممضامین

پونچھ اور پہلگام | درد کے سائے میں انسانیت کا چراغ صدائے سرحد

May 13, 2025
کالممضامین

جنگ بندی کمزوری نہیں ،طاقت کا ثبوت زاویہ نگاہ

May 13, 2025
کالممضامین

ہندوپاک کشیدگی اور بے پناہ تباہی | سرحد کے آرپارموت و تباہی کی المناک تاریخ رقم گردش دوراں

May 13, 2025

ان کی حفاظت کرنا ہر انسان کے لئے لازمی! ان کی حفاظت کرنا ہر انسان کے لئے لازمی!

May 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?