سرینگر // انتظامیہ نے محمد یاسین ملک کی سربراہی والی لبریشن فرنٹپر مرکزی سرکار کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے بعد انکے اراکین کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور مزید 6اراکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔مرکزی سرکار کی طرف سے پابندی عائد کرنے کے دو روز بعد لبریشن فرنٹ اراکین کی گرفتاری کا آغاز کردیا گیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر، بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کچھ دیگر علاقوں میں فذشتہ رات چھاپے ڈالے گئے جس کے دوران نصف درجن سے زائد افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔گاندربل ضلع صدر بشیر احمد بویا اور نائب صدر کو گرفتار کیا گیا جبکہ بارہمولہ ضلع صدر عبدالرشید مغلو کو کریری سے حراست میں لیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سوموار سے لبریشن فرنٹ کے دفاتر کو سیل کرنے، پارتٰ کی جائیداد کو ضبط کرنے اور بنک کھاتے منجمند کرنے کی کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ واضح رہے باندی پورہ مں پہلے ہی لبریشن فرنٹ کے ساتھ وابسگی کی بنا پر اک شخص پر سیفٹی ایکٹ لگایا گیا ہے۔