ظلم کا سیلاب تو ہم کو بہا کر لے گیا
نا اُمیدی میں نہ ہم کو ڈگمگانا چاہئے
اہلِ حق اور اہلِ عرفاں کی کریں تعظیم ہم
دوسروں سے بھی ادب اُن کا کرانا چاہئے
خصلتِ بد سے کرے گر ہم پہ کوئی ظلم بھی
اس سے بھی برتائو اپنا مخلصانہ چاہئے
ظلم اور بُغض و حسد کرتا ہے دنیا کو تباہ
اس جلی دنیا کو شفقت سے سجانا چاہئے
سب سے ہم برتائو نرمی سے کریں اخلاق سے
طَور اپنا تو نہ ہرگز جاہلانہ چاہئے
یہ بڑی بدکاری و بدخصلتی کی بات ہے
دل کسی کا بھی نہ دنیا میں دُکھانا چاہئے
اتنہا پر ہم اگر جائیں تو یہ اچھا نہیں
سارے کاموں میں وطیرہ درمیانہ چاہئے
کام لوگوں کے بنانا عہدہ داروں کا ہے فرض
کرکے حق تلفی نہ اُن کو پھر ستانا چاہئے
دل سبھی کا جیت لیں ہم نیکی و اخلاق سے
یہ مقام انساں کے دل میں ہم کو پانا چاہئے
شفقت و انسانیت میں ہار ہی تو جیت ہے
جیتنا اِس میں ہو تو پھر ہار جانا چاہئے
بشیر احمد بشیرؔ (ابن نشاطؔ) کشتواڑی
موبائل نمبر؛7006606571