سرینگر / /نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی خود کو ہنومان جی جتلانا چاہتے ہیں،جو ہر وقت چمتکار کیا کرتے تھے۔لیکن اسِ ہنومان نے بھارت کا بیڑا غرق کردیا۔انہوں نے کہا ’’پہلے (بی جی پے والے) کہتے تھے کہ ہم نے مندر بنانا ہے، وہ مندر کہاں گیا؟ اُس مندر کو بالاکوٹ نے کھایا، بالاکوٹ میں جو ہوا یہ لوگ مندر ہی بھول گئے‘‘۔فاروق عبداللہ نے وزیر اعظم کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا 'چھتیس گڑھ میں ہندوستان کے کتنے سپاہی شہید ہوئے، کیا مودی جی وہاں گئے، اُن کی میتوں پر پھول چڑھائے، اُن کے خاندان والوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کی، لیکن جو چالیس سی آر پی ایف اہلکارمارے گئے اس کا بھی مجھے شک ہے۔انہوں نے کہا 'پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی اور پھر کسی نے کہا ہم نے تین سو مارے کسی نے کہا پانچ سو مارے تو کسی نے کہا ہزار مارے اور یہ بھی کہا گیا کہ جہاز کو بھی گرایا یہ سب صرف اپنی بہادری کو دکھانے کے لئے کیا کہ میں کیا کرسکتا ہوں۔ اب انہوں نے کیس کیا ہے کہ ہمارے درخت گرائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو میزائیل سٹیلائٹ کو گرانے کے لئے استعمال کیا گیا، دراصل ملک کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے بنایا تھا لیکن آپ نے اعلان نہیں کیا تھا۔فاروق عبداللہ نے کہا ’’جب الیکشن تھا تو یہ دکھانے کے لئے کہ’ ہنومان جی‘ تشریف لائے ہیں اُس (مودی جی) نے بٹن دبایا اور ایک بٹن غلط دب گیا جس کی وجہ سے ہیلی کاپٹر گر گیا اس میں ہمارے چھ ایئر فورس کے جوان مارے گئے اور ایک عام شہری جو گانا سن رہا تھا، بھی از جان ہوا‘‘۔انہوں نے کہا کہ مودی جی ایک طرف کہتے ہیں کہ خبر دار یوم پاکستان کے موقعہ پر کوئی پاکستان نہ جائے اور دوسری طرف پاکستان کے وزیراعظم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں، میں حیران ہوں کہ ان کے کتنے چہرے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان صرف ہندئوں کا دیش نہیں بلکہ یہ مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں اور بودھوں کا بھی ملک ہے۔ لیکن بھاجپا اور آر ایس ایس جیسی بھگوا جماعتوں کے غلبے سے ملک کی اقلیتیں عدم تحفظ کی شکار ہوگئیں ہیں کیونکہ یہ فرقہ پرست جماعتیں ملک کو ہندو دیش بنانا چاہتے ہیں۔ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ نئی دلی نے بخشی، صادق اور قاسم کے ذریعے جموں وکشمیر کی اندرونی خودمختاری کو روند ڈالا اور پھر باقی بچی کچھی کثر مرحوم مفتی محمد سعید اور محبوبہ مفتی نے پوری کردی۔انہوں نے کہا کہ آج بھی آر ایس ایس اور بھاجپا کے کئی آلہ کار یہاں اُچھل کود کررہے ہیں۔آر ایس ایس، بھاجپا اور ان کے آلہ کاروں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ کشمیری قوم نے نہ کبھی غلامی تسلیم کی اور نہ کبھی کسی کی غلام رہے گی۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ مودی سرکار ہر ایک محاذ پر ناکام ہوگئی ہے۔ نہ رام مندر بنا، نہ ہر سال ایک کروڑ کو روزگار فراہم ہوا، نہ بینک کھاتوں میں پیسے آئے، نہ کسانوں کو کچھ ملا بلکہ مہنگائی آسمان چھو گئی۔ پیٹرول، گیس اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا لیکن مودی سرکار کچھ بھی کرنا سے قاصر رہی۔ یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ اب 35اے کے پیچھے پڑ گئے ہیں تاکہ بنیادی معاملات سے عوام کی توجہ ہٹائی جائے۔ڈاکٹر فاروق نے محبوبہ مفتی پر تیکھے وار کرتے ہوئے کہا وہ آج چیخ وپکار کر رہی ہیں کہ میں نے کچھ نہیں کیا ،حریت پر حملہ کرنے نہیں دیا ،جماعت اسلامی کے خلاف کچھ نہیں کیا یہ سب جھوٹ ہے اُس نے کرسی کی خاطر ریاست کے تشخص کو قربان کر دیا ۔ڈاکٹر فاروق نے کہا ’’جب مفتی محمد سعید نے لوگوں سے ووٹ مانگے صرف ایک نعرہ دیا مجھے کامیاب کرو میں یہاں بی جے پی کو نہیں لائوں گا جبکہ کانگریس نے اُن سے کہا تھا کہ ہم سرکار بنائیں گے،کیا ملا رسوائی کے سواء کچھ بھی نہیں ۔‘‘