سرینگر// نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت آئی تو ایس آر او 202کو ختم کیا جائیگا۔ بانڈی پورہ ایک چنائوی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمر نے کہا کہ ’’بھاجپا صدر امت شاہ کہتے ہیں کہ 2020میں 35اے کو ہٹانے کا کام کرینگے جبکہ اس سے پہلے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے 35اے اور 370کو ختم کرنے کی دھمکی دی ہے، ان لوگوں کو ذہن نشین کر لینا چاہئے کہ جموںوکشمیر باقی ریاستوں کی طرح نہیں ہے، ہم نے الحاق سے پہلے شرائط رکھیں، ہم مفت میں نہیں آئے ہیں، ہم نے اپنی پہچان کو بنائے رکھنے کیلئے آئین میں کچھ چیزیں درج کروائیں، ہم نے شرط رکھی کہ ہماری پہچان اپنی ہوگی، ہمارا آئین اپنا ہوگا، ہمارا جھنڈا اپنا ہوگا، اپنا صدر ریاست اور اپنا وزیر اعظم بھی ہوگا، آپ ہمارا مقابلہ دیگر ریاستوں کیساتھ نہیں کرسکتے،آپ 70سال کے بعد الحاق کو غلط نہیںکہہ سکتے، اگر آپ مشروط الحاق کی شرائط کو کاٹنے کی بات کرتے ہو تو پھر آپ کو الحاق پر بھی دوبارہ بات کرنی ہوگی۔ہم آپ کو خصوصی پوزیشن کو مزید نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے بلکہ ہم چھینے گئے تمام مراعات کو واپس لانے کیلئے جدوجہد کرینگے اورصدرِ ریاست اور وزیر اعظم کو بھی واپس لائیںگے‘‘۔بھاجپا اور آر ایس ایس کے مقامی آلہ کاروں سے عوام کو ہوشیار کرتے ہوئے عمر نے کہا کہ اُن جماعتوں اور لیڈروں پر بھروسہ نہیں کیا جانا چاہئے جنہوں نے گذشتہ برسوں کے دوران بھی خصوصی پوزیشن کو نقصان پہنچانے میں بھاجپا کا ساتھ دیا، پھر چاہئے وہ قلم دوات والے ہوں یا کوئی اور ۔یاد کیجئے 2015کے بعد بھاجپا کیساتھ مل کر ان لوگوں نے کس طرح سے ریاست کی خصوصی پوزیشن کو زک پہنچائی، پھر چاہئے وہ جی ایس ٹی کا اطلاق ہو، سرفیسی ایکٹ ہو، فوڈ سیکورٹی قانون ہو، یا دیگر مرکزی قوانین جنہیں ریاست پر لاگو کیا گیا۔اسمبلی انتخابات کے بعد نیشنل کانفرنس کی حکومت آنے کی صورت میں ایس آر او 202کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ سابق پی ڈی پی حکومت کا یہ ایس آر او نوجوان کُش ہے، اس ایس آر او کے تحت نوجوانوں کو نوکریوں کی تنخواہ نہیں بلکہ وظیفہ ملتا ہے،میں نے بھی اپنی حکومت کے دوران ایسی ہی غلطی کی تھی لیکن غلطی بھانپتے ہی میں نے قانون کو کالعدم کردیا، لیکن پی ڈی پی والوں نے پھر سے غلطی کو دہرایا اور اس کو مزید سخت کردیا،میں نوجوانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت آئی تو چند دنوں کے اندر ہی ایس آر او 202ختم کیا جائیگا،اس کے علاوہ ہم نے PSAکو بھی منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہم پی ایس اے کو مکمل طور پر ختم کریں گے، ہم پی ڈی پی والوں کی طرح لوگوں کو دھوکہ نہیں دیںگے ، ہم اس قانون کو مکمل طور پر مٹادیں گے۔ عمر نے کہا کہ پی ڈی پی والوں نے 2002میں ایس ٹی ایف کو ہٹانے کا وعدہ کیا لیکن بعد میں صرف اس کا نام تبدیل کیا اور ہٹانے کے بجائے انہیں ہر ایک تھانے میں تعینات کیا گیا،ہم ایسا نہیں کریں گے۔عمرنے کہا کہ ہماری حکومت کے دوران مرکزی سرکار کو اس جھیل کی شانہ رفتہ بحال کرنے کیلئے پروجیکٹ بھیجا گیا اور ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اس پروجیکٹ کو منظوری دی۔ پروجیکٹ کے تحت ولر کی ڈریجنگ کیلئے 550کروڑ روپے صرف کرنے تھے تاہم پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے قیام کے بعد یہ معاملہ ٹھپ پڑ گیا کیونکہ اس حکومت کے 5وزیروں میں ٹھیکہ الارٹ کرنے میں رسہ کشی تھی، ہماری حکومت آئی تو ہم اس پروجیکٹ کو دوبارہ زندہ کریں گے۔