پونچھ+راجوری//حد متارکہ پر صورتحال بدستو ر کشیدہ ہے اور پیر کو تین ہلاکتوں و دودرجن افراد کے زخمی ہونے کے بعد منگل کے رو زبھی پونچھ میں 4افراد زخمی ہوئے جبکہ راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں بھی شدید گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔اس دوران بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں3فوجی اہلکار مارے گئے جبکہ ایک شدید زخمی ہوا۔اس دوران پونچھ راولاکوٹ روڑ کے ذریعے دو طرفہ تجارت کو احتیاطی طور پر معطل کردیا گیا۔دفاعی ترجمان نے بتایاکہ پونچھ سیکٹر میں بعد سہ پہر فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوئی جو آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھی ۔اس دوران شاہپور، کیرنی، بانڈی چیچیاں علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ۔ گزشتہ روز بھی انہی علاقوں میں تباہی مچی تھی ۔فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجہ میں چار افراد زخمی ہوئے ہیں جن کی شناخت تکیہ شریف مدرسہ بانڈی چیچیاں کے طالبعلم توصیف عمر ولد محمد جہانگیر،21سالہ نفیسہ کوثر اور 40سالہ ظہیر بیگم کے طور پر ہوئی ہے ۔اسی دوران فوج کا ایک پورٹر بھی زخمی ہواجس کی شناخت شبیر حسین کے طور پر ہوئی ۔آخری اطلاعات موصول ہونے تک پونچھ میں فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ جاری تھا۔ دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے منگل کے روز بھی پونچھ کے شاہپور اور کیرنی علاقوں کے دیہات پر گولہ باری کی جس پر ہندوستانی فوج بھی بھر پور جوابی کارروائی کررہی ہے۔دریں اثناء راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں بھی شدید گولہ باری ہورہی ہے جس دوران آرٹلری شیلوں کا استعمال بھی کیاگیا۔ نوشہرہ کے لام،پکھرنی اور کلسیاں علاقوں میں دوپہر کے وقت شدید فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوئی جس نے پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ادھر پاکستان کا کہنا ہے کہ راولاکوٹ میں بھارتی فورسز کی ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 جوان جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رکھ چکری میں راولا کوٹ سیکٹر پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 جوان صوبیدار محمد ریاض، لانس حوالدار عزیز اللہ اور سپاہی مارے گئے ہوگئے جب کہ ایک جوان زخمی ہوا۔
کرارا جواب دیا جارہا ہے:ڈی جی بی ایس ایف
یو این آئی
جموں// بی ایس ایف ڈائریکٹر جنرل آر کے مشرا نے کہا کہ سرحدوں پر تعینات فورسز اہلکار پاکستان کی فائرنگ کا کرارا جواب دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔ آر کے مشرا منگل کے روزپونچھ میں ایل او سی پر پاکستانی شلنگ کی وجہ سے ہلاک ہوئے بی ایس ایف انسپکٹر کی میت پر پھول مالائیں رکھنے کی تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا ’ہم پاکستان کو کرارا جواب دے رہے ہیں۔ سرحدوں پر تعینات فوجیوں کو مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔ ڈی جی بی ایس ایف نے کہا کہ بی ایس
ایف کی جوابی فائرنگ میں پاکستان کا بھی کافی نقصان ہو اہے۔ ان کا کہنا تھا ’پاکستان کا کافی نقصان ہوا ہے۔
شمالی کمان سربراہ کا دورہ وادی
انتخابات کیلئے سیکورٹی صورتحال کاجائزہ
سرینگر// شمالی کمان سربراہ لفٹنٹ جنرل رنویر سنگھ نے چنار کور کے کمانڈر لفٹنٹ جنرل کے، جے، ایس ڈھلون کے ہمراہ وادی کے دور دراز علاقوں کا دورہ کیا، اس دوران انہیں وہاں کے اعلیٰ کمانڈروں نے سیکورٹی صورتحال سے آگاہ کیا،اور ساتھ ہی آپریشنل تیاریوں کے بارے میں بھی جانکاری فراہم کی۔ آرمی کمانڈر نے اس کے ساتھ ساتھ بادامی باغ چھاونی میں سیکورٹی اجلاس میں حصہ لیا جس میں دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران کئی سارے سیکورٹی مسائل پرغورکیا گیا ،جس میں آنے والے پارلیمانی انتخابات کیلئے سیکورٹی بھی شامل ہے۔اس میں عوام کیلئے ایک محفوظ ماحول قائم کرنے پر بھی زور دیا گیا، اس دوران امن کے ماحول کو قائم کرنے کی باتوں پر بھی غور کیاگیا۔آرمی کمانڈر کو سرحدوں کی سیکورٹی کے بارے میں بھی جانکاری فراہم کی گئی، اور ساتھ ہی پاکستانی سیز فائر کی جوابی کاروائی کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی جس میں پاکستانی آرمی کا زیادہ نقصان کیا جاتا ہے۔اس کے بعد شمالی کمان کے سربراہ نے جنوبی کشمیر میں تعینات فوجی کیمپوں کا دورہ کیا، وہاں پر بھی اعلیٰ آفیسروں نے انہیں سیکورٹی صورتحال سے آگاہ کرایا اور ساتھ ہی یہ جانکاری بھی فراہم کی گئی کہ کس طرح سے فوج دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ا من قائم کرنے کیلئے کام کر رہی ہے۔