کانپور// پارلیمانی امور کے سابق وزیر و کانگریس کے سینئر لیڈر راجیو شکلا نے دعوی کیا کہ ملک کی ترقی و غریبوں کی فلاح کا دم بھرنے والی بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس کانگریس کی عوامی اسکیم‘‘ نیائے ’’(کم از کم آمدنی گارنٹی اسکیم)کا کوئی متبادل نہیں ہے ۔پارٹی کے لوک سبھا امیدوار شری پرکاش جیسوال کے نامزدگی کے موقع پر یہاں پہنچے مسٹر شکلا نے بدھ کو صحافیوں سے کہا کہ کانگریس کے انتخابی منشور سے بی جے پی کے حواس باختہ ہیں۔ بی جے پی یہ بات اچھی طرح سے واقف ہے کہ غریب، مظلوم، بے روزگار اور کسانوں کے مسائل پوری طاقت سے اٹھا رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کے لوگ کانگریس کے خلاف ناشائستہ زبان کا استعمال کرنے پر آمادہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک جانب بی جے پی کی دلیل ہے کہ کانگریس ان کی نقل کر رہی ہے اگر واقعی ان کا کہنا صحیح ہے تو انہیں اتنا پریشان ہونے کی ضرورت بھی نہیں ہے ۔ یہ تو عوام بتائیں گے کہ کون کس نظریات پر کام کررہا ہے ۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے ملک کے ہر غریب خاندان کو 72 ہزار روپئے کی سالانہ مدد دینے کا وعدہ کیا ہے جو بی جے پی کے لئے سردرد بن چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے نوجوان کو تجارت کرنے کے لئے اب لائسنس کی ضرورت نہیں ہوگی۔ جس طرح سے کانگریس کے انتخابی نشان‘‘ ہاتھ’’ میں پانچ انگلیاں ہیں۔ اسی طرح سے ہمارے انتخابی منشور میں پانچ بڑی باتوں کا تذکرہ انتہائی خوبصورتی کے ساتھ کیا گیا ہے ۔ جس میں ہر سال 20 فیصد غریبوں کو ‘‘نیائے اسکیم’’ کے تحت 72 ہزار روپئے دینے کی بات کہی گئی ہے ۔ گرام پنچایت میں 10 لاکھ نوکریاں دی جائیں گی اور جی ڈی پی کا چھ فیصدی تعلیم کے لئے خرچ ہوگا۔کسانوں کے لئے علیحدہ بجٹ ہوگا اور قرض نہ چکاپانے والے کسانوں پر مجرمانہ معاملے نہیں درج کئے جائیں گے ۔ مارچ 2020 تک 22 لاکھ خالی اسامیوں کو پُر کیا جائے گا۔ نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ جی ایس ٹی کو آسان بنایا جائے گا۔ منریگا میں کام کے دنوں کو 100 دن بڑھا کر 150 دن کردیا جائے گا۔ تین سال کے لئے نئے بزنس کی منظوری نہ دینا ایک مثبت پہل ہے ۔ اس کے علاوہ بھی انتخابی منشور میں عوام کے مفاد کے لئے تمام نکات کورکھا گیا ہے ۔انہوں نے دعوی کیا کہ کانگریس کے انتخابی منشور کو جاری کئے ہوئے ابھی 24 گھنٹے ہی ہوئے ہیں کہ سیاسی ماحول بدلنے لگا ہے اس سے طے ہے کہ اب کی بار کانگریس کی مرکز میں حکومت بننے جا رہی ہے ۔یواین آئی