لولاب (کپوارہ)/ / راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر اورکانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آ زاد نے کہا ہے کہ کشمیر میں موجودہ حالات کی ذمہ دار بھاجپا سرکار ہے ۔ لولاب کے لال پورہ علاقہ میں ایک چنائوی جلسے سے خطاب کے دوران آ زاد نے کہا کہ مودی کی غلط پالسیو ں کی وجہ سے آج کشمیر میں حالات بد تر ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کشمیر میں کوئی بھی سیاسی پارٹی ہو یا کوئی اور مخالف، آ وازیں نکلتی ہیں کیونکہ یہ ملک کے پہلے وزیر اعظم ہیں جنہو ں نے کشمیر کے لوگو ں کی آ واز کو دبایا اور آج ہر طرف کشمیر وادی میں ایک نئی آ واز ابھرتی نظر آرہی ہے۔انہو ں نے کہا کہ وزیر اعظم نے کشمیری لیڈرو ں کو بند کرایا اور یہی وجہ ہے کہ کشمیر میں الگ الگ آ وازیں اٹھنے لگی ہیں اور اس کی ساری ذمہ داری نریندر مودی پر عائد ہوتی ہے اور وہ اپنے گریباں میں جھانک کر دیکھے ۔آ زاد نے کہا کہ بی جے پی کے وزراء نے مسلمانو ں کے خلاف محاذکھول دیا ہے۔آزادنے کہا کہ جب وہ ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے، تو انہو ں نے یہا ں راونڈ ٹیبل بات چیت کا سلسلہ شروع کیا تھا جسمیں حریت کے ساتھ ساتھ 37سیاسی پارٹیاں شامل تھیں ۔ آ زاد نے کہا کہ کانگریس سرکار نے کشمیر میں پر امن حالات پیدا کئے اور ملٹنسی کو زیرو پر پہنچایا لیکن بھاجپا سرکار کی غلط پالیسو ں کے نتیجے میں یہا ں 2سو سے زائد نوجوانو ں نے گزشتہ5سالو ں میں ملٹنسی میں شمولیت اختیار کی جن میں پوسٹ گریجوٹ ،پروفیسر ،انجینئر اور ڈاکٹر شامل ہیں ۔ ا ٓزاد نے کہا کہ کشمیر یو ں کو گلے لگانے اور ان کی بات سننے کے لئے ان کے پاس وقت ہی نہیں تھا اور اگر نریندر مودی ایک یا دو ہفتہ اپنے من کی بات نہیں سننے کے بجائے کشمیر کے لوگو ں کی من کی بات سنتے تو شاید آج یہ حالات نہیں ہوتے ۔انہو ں نے کہا کہ جمہوریت میں کوئی بندوق کے سائے میں لوگو ں کے دلو ں کو نہیں جیت سکتا ہے اور اب کشمیر اور ملک کے لوگو ں کو انکم ٹیکس اور سی بی آئی کے ڈر سے نہیں ڈرایا جاسکتا ۔