رام مندر کی تعمیر کیلئے پُر عزم،دہشت گردی کیلئے زیرو ٹالرنس،قوم پرستی کو فوقیت
نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے سے 3روز قبل انتخابی منشور جاری کردیا۔بھاجپا کے منشور میںجموں و کشمیر سے متعلق دفعہ 370 اور 35 اے ختم کرنے اور رام مندر کی تعمیر کا عزم دوہرایا گیاہے ۔ بی جے پی صدر امت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں دیگر سینئر لیڈروں کی موجودگی میں ' سنکلپ پتر' نام سے پارٹی کے انتخابی منشور کا اجراء کیا۔ پارٹی نے رام مندر پر اپنا پرانا موقف دوہراتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی تعمیر کے لئے پرامن ماحول میں تمام امکانات تلاش کیے جائیں گے ۔جموں و کشمیر پر بھی اس نے اپنا پرانا راگ الاپتے ہوئے کہا ہے کہ دوبارہ اقتدار میں آنے پر وہ ریاست سے متعلق خصوصی دفعات آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرے گی۔ الیکشن منشور میں واضح کردیا گیا ہے کہ ’’ہم اپنی پوزیشن کو ایک بار پھر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ جن سنگھ سے لے کر تا ایں دم ہمارے مؤقف میں کوئی بدلائو نہیں آیا ہے۔ بی جے پی وعدہ بند ہے کہ دفعہ 35Aجو آئین ہند میں ریاست جموں وکشمیر کو خصوصی پوزیشن فراہم کررہی ہے، ملکی عوام کے ساتھ ایک نمایاں تفریق ہے اور پارٹی اس تفریق کوختم کرے گی‘‘۔ منشور میں کشمیری پنڈتوں کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ ’’ہم کشمیری پنڈتوں کی کشمیر واپسی سے متعلق ہر ممکنہ اقدام اُٹھائیں گے‘‘۔ اس کے علاوہ منشور میں مغربی پاکستان سے تعلق رکھنے والے شرنارتھیوں کا بھی مسئلہ زیر بحث لایا گیا ہے بی جے پی مغربی پاکستان سے آئے ہوئے شرنارتھیوںکو بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد اُن کی فلاح و بازآبادکاری کے لیے مالی امداد بھی فراہم کرے گی۔پارٹی نے یکساں سول کوڈ نافذ کرنے اور شہریت ترمیمی بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کرانے ، دہشت گردی پر 'زیرو ٹالرنس' کی پالیسی جاری رکھنے اور ملک کی سلامتی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔ بی جے پی نے کہا کہ وہ قوم پرستی کے تئیں پرعزم ہے اور دہشت گردی پر 'زیرو ٹالرنس' کی پالیسی جاری رہے گی۔خواتین کے تحفظ اور تین طلاق کی رسم بد کو ختم کرنے کے لئے قانون بنانے کا وعدہ کیا گیا ہے ۔ اس نے کہا ہے کہ وہ لوک سبھا، ریاستی اسمبلی اور مقامی اداروں کا الیکشن ایک ساتھ کرانے کے معاملے پر اتفاق رائے بنائے گی ۔
علیحدہ وزیر اعظم مانگو گے تو دفعہ 370 اور 35 اے ختم کرینگے: راجناتھ سنگھ
یوگیش سگوترہ
جموں //مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہاہے کہ اگر کوئی ریاست کیلئے علیحدہ وزیر اعظم کی بات کرتاہے تو مرکزی حکومت کے پاس دفعہ 370اوردفعہ 35کی تنسیخ کے بغیر کوئی متبادل نہیں ہے ۔سچیت گڑھ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا’’پچھلے کچھ دنوں سے ریاست کیلئے علیحدہ وزیر اعظم کی باتیںہورہی ہیں اور اگر کوئی ایسا کہناجاری رکھے گا تو ہمارے پاس دفعہ 370اور35کو ہٹانے کے سوا کوئی متبادل نہیں ہوگا‘‘۔وزیر داخلہ نے کہاکہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ جو لوگ جموں وکشمیر میں سب سے زیادہ عرصہ کیلئے وزیر اعلیٰ رہے ، علیحدہ وزیر اعظم کی مانگ کررہے ہیں اور وہ کانگریس و دیگر جماعتوں سے یہ سنناچاہتے ہیں کہ وہ اس معاملے پر کیا رائے رکھتی ہیں ، کیا وہ ملک کے لئے دووزرائے اعظم کو قبول کرلیں گی۔ راجناتھ سنگھ نے کہاکہ پلوامہ حملہ میں 40سے زائد سی آ ر پی ایف اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کو سخت جواب دیاگیا ۔ ان کاکہناتھا’’ہم اب کمزو رملک نہیں رہے اور حکومت کی ملی ٹینسی کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی واضح ہے ،ہماری پالیسی صاف ہے اور ہم ان کو برداشت نہیں کریں گے جو بندوق اٹھاتے ہیں ،کراراجواب دینے کیلئے ہم کسی بھی ضروری حد تک جانے کوتیار ہیں ‘‘۔ان کا مزید کہناتھا’’میں نے کشمیر کے عوام تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کی ، میں نے پہلی مرتبہ سنگ بازوں کو ایک موقعہ دیا اور ان کے خلاف درج تمام کیس واپس لئے ، یہاں تک کہ میں علیحدگی پسندوں سے بھی بات کرنے کو تیار تھا لیکن اب بہت ہوگیا‘‘۔راجناتھ سنگھ نے کہاکہ جموں وکشمیر کے کچھ لیڈران ہماری ٹانگیں کھینچ رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ریاست میں گورنر راج کے دوران صورتحال میں بہتری آئی ہے۔