سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے میر واعظ عمر فاروق کی تیسری بار بدھ کو پوچھ تاچھ کی، جبکہ محمد یاسین ملک کو این آئی اے کی تحویل میں دیکر تہاڑ اور امیر جماعت اسلامی کو سینٹرل جیل ہریانہ منتقل کردیا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ میر واعظ عمر فاروق کو بدھ کو تیسری بار این آئی اے ہیڈکوارٹر طلب کیا گیا تھا جہاں ان سے پورا دن پوچھ تاچھ کی گئی۔میر واعظ اور انکے ہمراہ گئے مجلس عاملہ اراکین نے پہلے ہی سہ پہر کے بعد کی سرینگر کیلئے ہوائی ٹکٹیں حاصل کرلی تھیں، لیکن این آئی اے نے دن بھر ان سے پوچھ تاچھ کا عمل جاری رکھا اور شام کے 7بجے تک وہ این آئی اے ہیڈکوارٹر میں رہے۔جس کے نتیجے میں وہ سرینگر نہیں آسکے، وہ آج سرینگر واپس لوٹ رہے ہیں۔ادھر این آئی اے نے لبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک کو اپنی تحویل میں لیکر ان کی 22اپریل تک خصوصی عدالت سے ریمانڈ حاصل کرلی ہے۔اس سے قبل انہیں تہاڑ جیل منتقل کردیا گیا ۔لبریشن فرنٹ پر پابندی لگانے کے بعد انہیں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کوٹ بلوال جیل جموں منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ ان دنوں ایام اسیری کاٹ رہے تھے ۔حکام کے مطابق اس سے قبل این آئی اے نے جموں کی ایک عدالت سے ملک کی حراست کی اجازت حاصل کی تاکہ وہ اْس کی پوچھ تاچھ کرسکے۔دریں اثناء جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر حمید فیاض کو کھٹوعہ جیل سے سینٹرل جیل ہریانہ منتقل کردیا گیا ہے۔امیر جماعت کے علاوہ دیگر 30لیڈران یا کارکنوں کو بھی ہریانہ منتقل کردیا گیا ہے، جن میں جمعیت اہلحدیث کے نائب امیر مشتاق احمد ویری شامل ہیں۔
این آئی اے کیخلاف ہڑتال کی جائے
جس دن چنائو اُس دن احتجاج ہوگا: مشترکہ قیادت
نیوز ڈیسک
سرینگر // سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک پر مبنی مشترکہ مزاحمتی قیادت نے آج 11 اپریل عوام سے کشمیر میں مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے کہاہے کہ یہ ہڑتال مجوزہ پارلیمانی انتخابات، NIA کی چیرہ دستیوں ،جس میں یاسین ملک کی تہاڑ جیل منتقلی، میرواعظ عمر فاروق اور سید علی شاہ گیلانی کے دو فرزندوں نعیم الظفر گیلانی و نسیم گیلانی کی NIAہیڈ کوارٹرز طلبی کے دوران سخت ترین بلاجواز اور بیجا پوچھ گچھ کے دوران اپنائے گئے رویے، جموں سرینگر شاہراہ کی بندش اور سرینگر سنٹرل جیل میں مقید اسیران کے خلاف طاقت کے استعمال سے انہیں زدوکوب کرنے کے خلاف کیا جارہا ہے۔ قائدین نے کہا کہ بھارت کے جبرو استبداد اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف ہمیں صف آراء ہوکر بھر پور احتجاج کرنا ہوگا تاکہ بھارت اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہ ہو۔آج یعنی 11 اپریل کے علاوہ مشترکہ قیادت نے عوام سے انتخابات کا بائیکاٹ کر نے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بالترتیب اپنے اپنے علاقوں میں الیکشن کے روز ہڑتال اور احتجاج کریں۔ انہوں نے کہا کہ 18 اپریل کو سرینگر- بڈگام اور گاندربل میں ، 23 اپریل کا اسلام آباد، 29 اسلام آباد کلگام جبکہ 6 مئی کو اسلام آباد، شوپیاں اور پلوامہ میں مکمل احتجاجی ہڑتال ہوگی۔ قائدین نے کشمیر ی عوام سمیت ریاست میں موجود تمام طبق ہائے فکر سے وابستہ افرا، نمائندگان، فورمز، ایسوسیشنز اور سول سوسائٹی ممبران سے ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔