کپوارہ//کپوارہ میں دردزہ میں مبتلا ایک خاتون نے سرراہ بچے کو جنم دیا جو علاج معالجہ نہ ملنے کی وجہ سے فوت ہوا۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو موری کلاروس کی ایک خاتون فاطمہ بیگم زوجہ محمد شفیع خان کو دردزہ اُٹھا اور اُس کے خاوند نے اُسے پرائمری ہیلتھ سینٹر کلاروس پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اُسے ضلع اسپتال کپوارہ لیجانے کی صلاح دی۔محمد شفیع نے الزام لگایا کہ اسپتال انتظامیہ نے اُسے ایمبولنس گاڑی فراہم نہیں کی بلکہ اُسے سوموگاڑی کے ذریعے حاملہ کوکپوارہ لیجانے کامشورہ دیا۔محمدشفیع نے بتایا کہ جونہی اُس نے اپنی زوجہ کو سومومیں بٹھایا تو اُس کے درد میں اضافہ ہوااور اُس نے کلاروس سے ایک کلومیٹر دور سرراہ بچے کو جنم دیا ۔انہوں نے کہا کہ ابتداء میں زچہ وبچہ دونوں ٹھیک تھے اور وہ واپس کلاروس کی طرف چل پڑے لیکن کلاروس پہنچ کر بچے کی حلات بگڑ گئی اور وہ بیمار ہوا۔انہوں نے مزیدکہا کہ وہ بچے کو لیکر پھر پرائمری ہیلتھ سینٹر کلاروس پہنچ گئے جہاں ڈاکٹروں نے اُسے پھر بچے کو کپوارہ لیجانے کی صلاح دی ۔محمد شفیع نے کہا کہ اسی حالت میں وہ زچہ اور بچہ کو لیکر کپوارہ کیلئے سومو میں چل پڑے لیکن بچہ راستہ میں ہی دم توڑ بیٹھا۔ اس واقعہ کیخلاف کلاروس پرائمری ہیلتھ سینٹر کے عملے کے خلاف لوگوںمیں زبردست ناراضگی پائی جاتی ہے اورانہوں نے اس کی تحقیقات کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔اس حوالہ سے چیف میڈیکل آ فیسر کپوارہ ڈاکٹر پریہالاد سنگھ سے رابطہ کیا تو انہو ں نے کہا کہ ان کی نو ٹس میں یہ معاملہ آ یا اور انہو ں نے دو رکنی ڈاکٹروں کی ٹیم جس میں ڈاکٹر فاروق اور ڈاکٹر محمد یوسف شامل ہیں کو تحقیقات کے لئے مقرر کیا اور اُنہیں اتوار کی شام تک اپنا رپورٹ دینے کے لئے کہا گیا ہے ۔چیف میڈیکل آ فیسر نے مزید کہا کہ جو بھی اس معاملے میں لاپرواہی کامرتکب پایا جائے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔