سرینگر//حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے 18اپریل کو انتخابات کا بائیکاٹ اور بڈگام، گاندربل اور سرینگر اضلاع میں مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے، آزادی پسند لیڈران،کارکنان اور سینکڑوں نوجوانوں کو بلا جواز قید کیا گیا ہے ، ریاست کو اقتصادی طور مفلوج بنانے کے لیے آئے روز تاناشاہی فرمان جاری کئے جاتے ہیں اور یہاں کی مسلم آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے عدالتوں کو استعمال کیا جاتا ہے اور دوسری طرف بھارتی حکمران الیکشن سے لوگوں سے اس ظلم وجبر اور بربریت کی تائید حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندنواز تنظیمیں اور ان کے افراد کو عام لوگوں کے جینے مرنے سے کوئی مطلب نہیں ہے اور وہ ہر صورت میں الیکشن ڈرامے میں کامیابی حاصل کرکے بھارت کے فوجی قبضے کو مضبوط تر بنانے کا ’’کارنامہ‘‘ انجام دینے کے لیے ایک دوسرے سے سبقت لینا چاہتے ہیں۔گیلانی نے کہا کہ یہ لوگوں کی آزمائش کا موقعہ ہے کہ وہ 2017کے سرینگر پارلیمانی انتخابات کی طرح غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مکمل بائیکاٹ کریں۔گیلانی نے کہا کہ الیکشن میں حصہ لینا اور ووٹ ڈالنا نہ صرف ان قربانیوں کے ساتھ غداری اور سودابازی ہے، بلکہ اس طرح سے ہم بھارت کے جبری فوجی قبضہ کو مضبوط بنانے کے مجرم بن جاتے ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ 35-A، 370کو بچانے، سنگ بازوں کے کیس واپس لینے، یا تبدیلی کے کھوکھلے اور فریب کارانہ نعروں سے اس لٹی پٹی اور مجروح قوم کو ایک بار پھر دھوکہ کھانے کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔