دیوسر(کولگام)//پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے وزیرا عظم نریندر مودی کی دفعہ 370اور 35 اے سے متعلق دئے گئے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے موصوف کو کشمیر چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں، جہاںسابق وزیرا علیٰ غلام نبی آزاد نے اپنے دور اقتدارمیں پہلگام میں ہزاروں کنال زمین شرائن بورڈ کو الاٹ کرتے ہوئے دفعہ 370کی دھجیاں اُڑادیں وہیں مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے بھی 1975میں ریاست کی خصوصی شناخت کی کتر بیونت کرتے ہوئے وزارت اعظمیٰ کے بجائے وزارت اعلیٰ کا عہدہ قبول کیا۔محبوبہ مفتی نے دیوسر کولگام میں چناوی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مودی کے گزشتہ روز دفعہ 370اور 35Aسے متعلق دئے گئے بیان پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو لگتا ہے کہ دفعہ 370اور 35Aکی موجودگی سے انہیں خسارہ برداشت کرنا پڑرہا ہے تو انہیں وقت ضائع کئے بغیر ہی کشمیرکو چھوڑ دینا چاہیے۔محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ دفعہ 370ہندوستان اور کشمیر کا آپس میں رشتہ برقرار رکھے ہوئے ہے اور اگر کسی کو لگ رہا ہے کہ اس دفعہ کی آڑ میں انہیں خسارہ اُٹھانا پڑرہا ہے تو انہیں کشمیر کو چھوڑ دینا چاہیے۔انہوں نے سوالیہ انداز میں بتایا کہ ایسے لوگوں کو کیوں خسارہ مول لینا چاہیے؟ محبوبہ مفتی نے بتایا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی کو لگتا ہے کہ وہ دفعہ 370کی موجودگی سے نقصان میں ہے تو وہ کشمیرکو چھوڑ کیوں نہیں دیتے؟۔پی ڈی پی ، بی جے پی مخلوط حکومت کے دوران اپنی پارٹی کا دفاع کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بتایا کہ’’میں نے دو سال تک مودی کی قیادت والی حکومت کے ساتھ مقابلہ کیا۔میں نے نریندر مودی کو پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ اگر ریاست کی خصوصی پوزیشن کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ خوانی کی گئی تو پی ڈی پی مخلوط حکومت سے کنارہ کشی اختیار کریگی۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا ریاست کی خصوصی پوزیشن کیساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے آگ کیساتھ کھیل رہی ہے۔