سر ینگر// ریاستی حکومت نے سرینگر سے بارہمولہ تک شاہراہ پر اتوار اور بدھ کو جاری رہنے والی پابندی کو مکمل طور پر ختم کیا گیا ہے۔تاہم سرینگر اودہمپور تک بندشین جاری رہیں گی۔حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اننت ناگ اور کولگام میں پُر امن انتخابات کے بعد سیکورٹی فورسز کی ضرورت میں کمی آئی ہے ، لہٰذا حکومت نے عام ٹریفک کی پابندی میں مزید نرمی برتنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہراہ کے سری نگر بارہمولہ حصے پر اس پابندی کو 2؍ مئی سے مکمل طور ختم کیا جارہا ہے ۔ اس حصے پر اتوار اور بدھ کو بھی معمول کے مطابق عام ٹریفک چلتا رہے گا۔سری نگر اودھمپور حصے پرعام ٹریفک کے چلنے پر پہلے کی طرح پابندیاں عائد رہیں گی ۔ تاہم اس فیصلے کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا رہے گا اور لوگوں کی سہولیت کے لئے اقدامات کئے جاتے رہیں گے ۔ مقامی اِنتظامی پابندی کے دوران بھی عام ٹریفک اور ایس آر ٹی سی گاڑیوں کی نقل و حمل کے لئے اقدامات کرتی رہے گی۔ شاہراہ پر عائد اس پابندی کا مکمل جائزہ لیا جائے گا اور ضرورت پڑنے کی صورت میں مناسب فیصلہ لیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں حکومت نے سری نگر جموں قومی شاہراہ پر ہفتے میں 2دِن عام ٹریفک کی نقل و حمل پر پابندی عائد کی تھی تاکہ فوجی کانوائے کی بلاخلل آواجاہی اور لوگوں کی راحت رسانی کو یقینی بنایا جاسکے ۔پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد یہ فیصلہ لینا ناگزیر بن گیا تھا ۔ اس میں ملی ٹنسی مخالف آپریشنز اور لوک سبھا اِنتخابات کے لئے درکار فورسز کی آمد کو مدِ نظر رکھا گیا تھا۔ اس مقصد کے لئے حکومت نے سری نگر ۔ جموں قومی شاہراہ ( این ایچ ۔ 44) پر ہر اتوار اور بدھ وار کو صبح 4 بجے سے شام 5 بجے تک عام ٹریفک کے چلنے پر پابندی عائد کی تھی ۔ اس دوران لوگوں کی راحت رسانی کے لئے اِنتظامیہ نے مناسب اقدامات کئے تھے ۔حکومت فوجی کانوائے کے نقل و حمل پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہے اور لوگوں کو درپیش مشکلات کم کرنے کی خاطر مناسب اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اپریل کی 22تاریخ کو جاری ایک حکمنامے کی رو سے بارہمولہ سری نگر حصے پر پابندی کو کم کر کے اسے فقط اتوار تک محدود رکھا گیا تھا جبکہ بد ھ کی پابندی کو ہٹایا گیا تھا۔اس سے قبل بھی اس بات کا عندیہ دیا گیا تھا کہ سرکار عام لوگوں کی راحت رسانی کے لئے مناسب اقدامات کر رہی ہے ۔ سرکارنے فوجی کانوائے کی نقل و حمل اور ضرورت پر نظر ثانی کی ہے ۔
بانہال میں پنچ اور سر پنچ سڑکوں پربندش کیخلاف دھرنا و نعرے بازی
محمد تسکین
بانہال // بانہال میں علاقے کے سرپنچوں نے اتوار اور بدھ کو شاہراہ پر سویلین ٹریفک کی بندش کیخلاف دھرنا دیا جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی کچھ وقت کیلئے متاثر ہوئی۔ جموں وکشمیر سرپنچ کانفرنس یونٹ بانہال کے زیر اہتمام اس دھرنے میں بانہال بلاک کے سرپنچوں اور پنچوں نے شرکت کی۔ سرپنچوں کا کہنا تھا کہ شاہراہ پر اتوار اور بدھ کے روز سویلین ٹریفک کی نقل وحرکت بند کرنے سے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور بانہال کا علاقہ اس صورتحال کی وجہ سے سب سے متاثر ہوکر رہ گیا ہے، جن کا مرنا جیناکشمیر اور جموں کیساتھ رابطے سے وابستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر مکمل بندش نے عام اور ضرورت مند لوگوں کا جینا محال کر رکھا ہے اور درد زہ میں مبتلا خواتین، عام بیماروں حتی کہ کینسر مریضوں کو کانوائے کے روز تمام لوازمات کی موجودگی کے باوجود گھنٹوں شاہراہ پر روک دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گورنر انتظامیہ نے ریاست کے لوگوں کو قیدی بنا دیا ہے اور روز روز کی تکالیف میں مبتلا لوگوں کو شاہراہ پر ہفتے میں دو دن کی بندش سے ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری کی ان عوام دشمن سرگرمیوں کی وجہ سے عام لوگوں کی تکالیف کا اندازہ جہازوں میں سفر کرنے والوں کو کبھی نہیں ہو سکتا ہے اوررام بن بانہال سیکٹر میں شاہراہ کی خرابی کی وجہ سے پہلے ہی زندگی پسیوں اور ٹریفک جام کی وجہ سے تھم سی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مشکلات اب برداشت سے باہر ہیں اور عوامی نمائندوں یعنی سرپنچوں کو سڑکوں پر نکل آنا پڑا ہے اور اگر مستقبل قریب میں اس عوام دشمن فیصلے کو واپس نہ لیا گیا تو شاہراہ پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنی مشکلات کے حل کیلئے ہنگامہ آرائی پر مجبور ہونگے۔