سرینگر// ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں لوگوں کو ووٹ ڈالنے، سرکاریں بنانے اور بدلنے کی عدالت ڈالنی چاہیے۔ گورنرنے پیر کی صبح دربار مو دفاتر کھلنے کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران پارلیمانی انتخابات میں لوگوں کی عدم دلچسپی سے متعلق کہا ’’میں اپیل کروں گا کہ سیاسی جماعتوںکو کہ لوگوں تک پہنچیں، لوگوں کو یہ سمجھائیں کہ آخر میں ووٹ ہی آپ کا سب سے بڑا ہتھیار ہے، بندھ اور گولی سے کچھ نہیں ہوگا، لہٰذا ووٹ ڈالنے کی عادت ڈالیں، سرکاریں بنانے بدلنے کی عدالت ڈالیں‘‘۔انہوں نے انتخابات کے دوران پیش آئے پتھرائو اور دیگر تشدد کے واقعات پر کہا’’اس کے باوجود لوگ ووٹ دینے نکل رہے ہیں، ووٹ پڑ رہے ہیں‘‘۔گورنر ملک نے کہا کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کرانا ان کے حد اختیار میں نہیں ہے، اس حوالے سے کوئی فیصلہ الیکشن کمیشن طے کرے گا۔یہ پوچھے جانے پر کہ گورنر انتظامیہ ریاست میں فوری اسمبلی انتخابات کے حق میں نہیں ہے، گورنر کا جواب تھا ’’اول تو گورنمنٹ کی رپورٹ خفیہ ہوتی ہے اس لئے میں اس پر بحث نہیں کروں گا، دوسرا انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ تو الیکشن کمیشن کو لینا ہے،جب وہ چاہیں گے تو کریں گے‘‘۔گورنر نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ سات ماہ کے دوران اتنا کام کیا جتنوں برسوں میں نہیں ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا 'جتنی ڈیولپمنٹ گذشتہ سات مہینوں میں ہوئی ہے، آپ کا اس کا احاطہ کریں گے تو اتنا برسوں میں نہیں ہوا ہے۔
ہم نے 52 کالج دیئے ہیں، ہم نے آٹھویں جماعت تک کے پونے تین سو اسکول ،جو گذشتہ تیس سال سے پڑے تھے اپگریڈ کئے۔ پیسوں کی کمی کی وجہ سے جتنے بھی پروجیکٹس رکے پڑے تھے قریب ساڑھے سات ہزار کروڑ روپے ان میں لگائے۔ رام باغ جہانگیر چوک فلائی اوور اسی ماہ مکمل ہوجائے گا'۔گورنر نے دعویٰ کیا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے مقتول بی جے پی لیڈر گل محمد میر کی سیکورٹی واپس نہیں لی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مقتول گل محمد سیکورٹی کی فراہمی کے لئے درکار 'زمرے' میں نہیں آتے تھے۔گورنر نے کہا کہ انتخابات میں خلل ڈالنے میں ناکامی کے بعد ملی ٹینٹ اب سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کا مرتکب ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف سکریٹری بی وی آر سبرامنیم اس بات کا پتہ لگائیں گے کہ حالیہ ہلاکتوں میں سیکورٹی کی واپسی کا کوئی کردار ہے یا نہیں۔گورنر نے کہا کہ ہم سبھی سیاسی کارکنوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہا 'ہم دو تین دن میں سیکورٹی اجلاس بلاکر معاملے پر بات چیت کریں گے۔
ادھرگورنر دربار کھلنے کے پہلے دِن سول سیکرٹریٹ میں ایک میٹنگ کے دوران مختلف محکموں کے کام کاج کا جائیزہ لیا۔گورنر نے رمضان کے دوران غذائی اجناس کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدس مہینے کے دوران عام لوگوں کو مختلف سہولیات بہم رکھی جانی چاہئیں خاص طور سے سحری اور افطار کے وقت بلا خلل بجلی و پانی کی سپلائی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مذہبی مقامات کے اطراف میں روشنی کا خاص انتظام کیا جانا چاہئے تا کہ لوگوں کو دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔گورنر نے انتظامی سیکرٹریوں کو ہدایت دی کہ وہ دفاتر میں ملازمین کی حاضری کو یقینی بنائیں اور بائیو میٹرک حاضری نظام کے ذریعے سے اس عمل پر روزانہ نظر گذر رکھیں۔گورنر نے کہا کہ عوامی نوعیت کے اداروں کے منتخب نمائندوں کے طرف سے اُجاگر کئے گئے معاملات کو فوری طور سے حل کیا جانا چاہئے۔گورنر نے امن و قانون کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے پچھلے چند ماہ کے دوران مارے گئے سیاسی ورکروں کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چند ایک روز میں اعلیٰ سطح کی میٹنگ طلب کر کے سیاسی کارکنوں کی سلامتی کے اقدامات کا جائیزہ لیں گے۔