بانڈی پورہ // صدر کوٹ بالا حاجن میں 5اکتوبر 1996کو 2خواتین سمیت 7افراد کے اجتماعی قتل میں ملوث 23سال سے مفرور سابق اخوانی کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ولی محمد میر کو بروالا کنگن سے پولیس سے منگل کو گرفتار کیا تھا۔اسے بدھ کو سیشن کورٹ بانڈی پورہ میں پیش کیا گیا جہاں اسے11مئی تک جوڈیشل ریمانڈ پر کپوارہ جیل منتقل کردیا گیا۔سابق اخوانی ولی محمد میر، حاجن کے معروف اخوانی کمانڈر رشید بلا، کا قریبی ساتھی تھا۔رشید بلا کو 16اپریل 2017کی درمیانی رات مشتبہ جنگجوئوں نے اسکے گھر میں گھس کر ہلاک کیا تھا۔غور طلب ہے کہ اس سے قبل پولیس نے رشید بلا کو مفرور قرار دیا تھا، اور عدالت نے اسکی جائیداد ضبط کرنیکا حکم بھی دیا تھا۔رشید بلا کے قتل میں دو بھائیوں محمد عارف پرے اور پرویز احمد پرے ساکن پرہ محلہ حاجن پر ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا جنہیں پولیس نے گرفتار کیا ہے جو ہنوز نظر بند ہیں۔یہ یاد رہے کہ صدر کوٹ بالا میں رشید بلا کی قیادت میں اسمبلی الیکشن کے تین روز بعد اخوانیوں کی ایک جماعت، جس میں ولی محمد میر بھی شامل تھا، غلام قادر ڈار کے گھر میں داخل ہوئی اور گھر کے 4افراد کو قتل کردیا، جن میں اسکی اہلیہ حاجرہ بیگم،بیٹی جواہرہ اختر، بیٹا عبدالسلام اور بھتیجا عبدالرشید ڈار شامل تھے۔یہاں خون کی ہولی کھیلنے کے بعد اخوانی بندوق بردار اسی گائوں میں سیف الدین ڈار کے گھر میں بھی داخل ہوئے اور اس سے قبل کہ ڈار دروازہ کھولتے، اسی ہلاک کیا گیا اور اسکے بعد اسکے دو بیٹوں غلام رسول اور غلام نبی کو بھی قتل کردیا گیا۔اس واردات کے ضمن میں سمبل پولیس نے کیس زیر نمبر 125/1996 درج کیا لیکن کبھی کوئی گرفتاری نہیں کی ۔حتی کہ عدالتی احکامات کے باوجود بھی کبھی ان پر عمل در آمد نہیں کیا گیا۔اس کیس میں رشید بلا کے بغیر مزید دو سابق اخوانی ولی محمد میر اور محمد ایوب ڈار پولیس کو مطلوب تھے، جن میں سے ولی میر کو اب گرفتار کیا گیا ہے تاہم ابھی بھی ایوب ڈار مفرور ہے۔