سرینگر /ریاست میں سیکورٹی صورتحال کا جائیزہ لینے اور حفاظتی دستوں کی ضرورت کا جائیزہ لینے کے بعد گورنر ستیہ پال ملک نے سرینگر جموں شاہراہ پر عام گاڑیوں کے چلنے پر عائد پابندی کو 27 مئی 2019 سے مکمل طور ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق پلوامہ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز کی نقل و حمل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ پابندیاں لازمی بن گئی تھیں ۔ ریاست میں امن و قانون کو برقرار رکھنے اور عام انتخابات کے انعقاد کیلئے اضافی فورسز کی ضرورت پڑی تھی ۔ فورسز کی کانوائی کی بلا خلل آوا جاہی کو یقینی بنانے کیلئے قومی شاہراہ کے بارہمولہ سے اودھمپور تک کے حصے پر سول ٹریفک کے چلنے پر ہفتے میں دو بار ایتوار اور بدھوار کو صبح چار بجے سے شام پانچ بجے تک پابندی نافذ کی گئی تھی تا ہم پابندی کے دوران مجبوری کی حالت میں سول ٹریفک کے چلنے کیلئے مقامی انتظامیہ نے مناسب انتظامات کئے تھے ۔
اس سے قبل 22 اپریل 2019 کو شاہراہ کے سرینگر بارہمولہ حصے پر عائد پابندی میں نرمی برت کر اس کو صرف ہفتے کے ہر اتوار تک محدود کیا گیا تھا اور بعد میں 2 مئی 2019 سے یہ پابندی مکمل طور ہٹائی گئی تھیں جبکہ سرینگر اودھمپور حصے پر عائد پابندی کو 13 مئی 2019 سے نرم کر کے ہفتے میں ایک دن تک محدود کیا گیا تھا ۔