Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

صیام کا انعام!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: May 30, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
قارئین  کرام ! صیام کریم کا آخری عشرہ بھی اب قریب الاختتام ہورہاہے۔ اس ماہ ِ غفران میں برکات اور رحمتوں کی روح پرور بارشیں نقطہ ٔ عروج پر آ رہی ہیں۔ خوش بخت اور خوش خصال ہیں وہ روزہ دارجس نے رمضان المبارک کا استقبال وَجد وشوق اور جذب وجنوں کے ساتھ کیا ، پھر دن کے صیام اور رات کے قیام سے بدنی عبادات کا حق اداکیا، قرب خداوندی اور خوشنودی ٔرب کالامثال ا نعام پایا، جس نے احتساب ِ نفس اور پاکی ٔ ذات میں کوئی کسر نہ چھوڑی ، روزہ داری سے حا صل کردہ خلوص و محبت اور نرمی وملائمت کی سوغات آنے والے ماہ وسال میں لٹانے کا مصمم عزم کیا ، جو اشک ِندامت کی بوچھاڑیں کر کے اپنے غلطیوں اور گناہوں کا دامن دُھل کر اپنی لغزشوں کی بخشش کروانے میں کا میاب رہا ، جس نے اپنا د کشکولِ طلب صرف اور صرف اللہ کے حضور ہمہ وقت پھیلاکر اسے اجابت ِدعا سے بھر وا دیا، کام دھندے میں دیانت واَمانت برت کر آذوقہ کمایا، حلال وحرام کی تمیز کر نے میں کوئی تساہل نہ کیا ، کسی کا حق نہ مارا ، کوئی ڈنڈی ماری نہ کی ، کس کا دل نہ دُکھایا، کسی کے جذبات مجروح نہ کئے ، اپنوں اور غیروں کے ساتھ ٹوٹے رشتے جوڑنے میں خوش گوار پہل کی، اپنوں کے ہی نہیں غیروں کے بھی کام آیا ، جھوٹ سے نفرت کی ، سچائی کا پرستار بنا ، راست بازی اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا ۔ اگر نصاب سے زائد دھن دولت، زمین زراعت، مال ِتجارت اُ س کی تحویل میں سال بھر رہا تو اس کی مالیت گن گن کر پوری خداخوفی کے ساتھ مستحقِ امداد غریب رشتہ داروں ، ہمسایوں، دل جوئی کے اُ میدوار مفلس نو مسلموں ، جان پہچان والے مریضوں، مستند یتیم خانوں، امانت دار خیراتی اداروں، حقیقی فلاحی انجمنوں ، سوزِ دل رکھنے والی اور اتحاد ِملت کی داعی دینی تنظیموں ، عام مصیبت زدہ ناداروں میں اپنی زکوٰۃ و خیرات پورے انصاف کے ساتھ کا ملاً بانٹ دی ، اُس بندہ ٔ خدا کے لئے پیشگی لاکھ لاکھ عید مبارک۔ وہ کامیاب، وہ بامراد، وہ سعادت یافتہ ،اس کی سعی وکاوش اللہ کو قبول ، وہ اللہ سے راضی ،اللہ اُس سے راضی ۔ وہی مثالی انسان ، بندگانِ خدا کے لئے رول ماڈل ، اسلام کا چلتا پھرتا نمونہ، ایمان کا چہیتا، اخلاق کا پیکر، خداپرستی ،انسان دوستی، آخرت پسندی کا دلداہ، جنت الفردوس کا وارث ہے! بے شک موجودہ گٹھاٹوپ اندھیروں میں مولائے کریم کے ایسے خوش نصیب بندے اُجالوں کے سفیر بن کر دھرتی پر جی رہے ہیں اور واقعی اُنہی کے طفیل قیامت کبریٰ اب تلک موخر ہورہی ہے ۔ 
قرآن وحدیث سے مستفاد ان حقیقتوں اور پیمانوںکے ئینے میں اپنی جانچ پرکھ کے مجھے اور آپ کو خود فیصلہ لینا ہوگا کہ ہم روزہ داری سے محض فاقہ کشی اور بے خوابی حاصل پا کر خالی ہاتھ رہے یا کچھ فوائد سمیٹ سکے ۔اس آئینے کے سامنے خود کو کھڑا کر کے اپنا محاسبہ کر نا بھی جواں مردی کا کام ہے ۔
 گزشتہ دنوں اس احتسابی آئینے میں راقم کو اپنے معاشرے کے ’’بہی خواہ کہلانے والے بعض غریب پروروں ‘‘ کی بد صورتیاں دیکھنے کا سوئے اتفاق ہو ا۔ اس تعلق سے مجھے وَٹس اَپ پر ایک آڈیو سننے کا موقع ملا۔ د رد و کرب میں ڈوبی آواز میں ریکارڈا س آڈیو میں ایک معصوم بچی اُن’’ خیراتی اداروں‘‘ کی کارستانیوں کی ایک جھلک دکھا تی ہے جو مساکین و یتامیٰ کے نام سے کفن چوری کاکام کر تے ہیں۔ یہ لوگ کسی غریب کنبے کے دُکھ درد کی تشہیر سے اپنا ضمیر بیچ کھا تے ہوئے ایک بیوہ اور اس کے بے سہارا یتیم کنبے کی عزتِ نفس کی بولی لگا کر سماج میں اُس کا جینا اور بھی دشوار کرتے ہیں ۔ معصوم بچی نے دُکھ اور افسوس سے رُندھے لب و لہجہ میںاپنے لفظوں کی سچائی سے یہی حقیقت اجاگر کی ہے تاکہ انسانیت فروشوں کا یہ نامعلوم گروہ بے نقاب ہو ۔ یہ جعل ساز اور فریب کار اپنی خدمت انسانی کی آڑ میں اپنی دوکانداری چمکا نے کے لئے دین دُکھوں ، محتاجوں اور حالات کے ستم رسیدہ کنبوں کے رنج وغم اور احتیاج کی تشہیر کر کے ان پر کتنا اتیا چار کر تے ہیں ، آڈیواسی امر پر دلالت کر تا ہے ۔ ان سچے الفاظ کے آئینے میں ہم اپنے گردونواح کے این جی اوز، یتیم خانوں، خیراتی اداروں وغیرہ کی حقیقت سمجھ سکتے ہیں جو صیام میں اخباری اشتہارات اور دیگر ذرائع ابلاغ سے تاثر دیتے ہیں کہ عبدالستار ایدھی ہماری خدمت کے سامنے ہیچ ہیں مگر ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آیا یہ خد مت خلق اللہ کر تے ہیں یا ماہرانہ دو کانداری اور جیب کتری تاکہ ہماری حلال کمائی غلط راہ میں ضائع نہ ہو۔ آیئے اس معصوم بچی کی زبانی یہ دُکھ بھری کہانی اصلاحِ اھوال کی نیت سے سنتے ہیں ۔ ملاحظہ ہو :     
’’پیارے اَنکل جی۔۔۔!ہم آپ کے دفتر کے پیچھے والی بستی میں رہتے ہیں۔۔کچھ دن پہلے آپ ہمارے گھر آئے تھے، یہ دیکھنے کے لئے کہ ہم غریب ہیں کہ نہیںتاکہ آپ ہماری مدد کر سکیں۔کچھ دن بعد آپ پانچ لوگوں کے ساتھ ہمارے گھر آ ئے۔ہمیں راشن دیا۔میری امی ،بھائی اور بہنوں کے لئے عید کے نئے کپڑے دئے، (ہماری) تصاویر بنوائیں اور چلے گئے۔
انکل! آپ کو معلوم ہے جب میں چار سال کی تھی تو میر ے ابو کی وفات ہو گئی تھی۔ابو کے جانے کے بعد دادی نے امی کو گھر سے نکال دیا۔ہم دربدر کی ٹھوکریں کھاتے رہے۔امی لوگوں کے گھروں کے برتن صاف کرتی رہیں۔جب پیسے ملتے تو اس سے ہم اپنا پیٹ بھر تے تھے۔امی کا پیٹ تو امیر لوگوں کی گالیوں سے ہی بھر جاتا تھا ،جن کے گھروں میں وہ کام کرتی تھیں۔۔۔
کل امی پھر رو رہی تھیں۔۔۔وہ چپ ہی نہیں ہو رہی تھیں، جب آنکھوں سے آنسو خشک ہو گئے تو سو گئیں۔۔۔میں ان کے پاوں دبانے لگی۔پاؤں دباتے دباتے امی کے ہاتھ میں پڑے اخبار پر پڑی۔اخبار میں میری بھائی اور امی کی آپ سے راشن وصول کرتے ہوئے ایک تصویر تھی۔میں سمجھ گئی امی کیوں رو رہی تھیں۔پچھلے سال بھی ایسا ہی ہوا تھا۔ان تصاویر کی وجہ سے محلے والوں نے ہمارا خوب مذاق اُڑایا تھا۔جب ہم کپڑے پہن کر باہر کھیلنے گئے تھے تو محلے کے بچے بھکاری بھکاری کہہ کر ہمارا مذاق اُڑایا کرتے تھے۔۔۔
نکل۔۔۔!آپ سے ایک درخواست ہے کہ آپ اپنے نئے کپڑے اور جوتے واپس لے جائیں۔اب امی کے آنسو ہم سے برداشت نہیں ہوتے۔آپ سے ایک اور درخواست ہے کہ اگر کسی غریب کی مدد کیا کریں تو اس کی تصویر اخبار میں نہ دیا کریں، اس کے بعد اسے کتنی تکلیف ہوتی ہے اس کا آپ کواندازہ نہیں ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں نیکیاں چھپانے اور غریب کی عزتِ نفس کا خیال رکھتے ہوئے اس کی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔آمین‘‘
 آئینہ سامنے ہے!!!
 فون نمبر:8825051001
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کشمیر اور جموں کے کئی علاقوں میں شدید بارش اور تیز ہواؤں کا امکان
تازہ ترین
سپریم کورٹ نے آدھار کو شناختی ثبوت کے طور پر قبول نہ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سوال اٹھایا
برصغیر
آدھار کارڈ شہریت کا ثبوت نہیں: الیکشن کمیشن آف انڈیا
برصغیر
جموں کشمیر اپنی پارٹی کا ضلع ترقیاتی کمیشنر سرینگر کے نام مکتوب ، 13جولائی کو مزار شہداء پر فاتحہ خوانی کی اجازت طلب کی
تازہ ترین

Related

گوشہ خواتین

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید

July 10, 2025
گوشہ خواتین

نکاح اور منگنی کے بدلتے رنگ ڈھنگ رفتارِ زمانہ

July 10, 2025
گوشہ خواتین

اچھی بیوی! | گھر کے تحفظ اور وقار کا ذریعہ دہلیز

July 10, 2025
گوشہ خواتین

بہو کی سوچ اور سسرال کا کردار؟ گھر گرہستی

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?