کارڈف/آئی سی سی ورلڈ کپ میں ڈیبو کرنے والی مضبوط ارادوں کے ساتھ افغانستان کیلئے یہ بدقسمتی رہی کہ اسے اپنے پہلے ہی مقابلے میں گزشتہ چمپئن آسٹریلیا کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑ گیا، لیکن منگل کو اس کے پاس دیگر ایشیائی ٹیم سری لنکا کے خلاف واپسی کرنے کا سنہرا موقع ہو گا جسے وہ پہلے بھی الٹ پھیر کا شکار بنا چکی ہے ۔افغانستان کو آسٹریلیا کے خلاف پہلے میچ میں سات وکٹوں سے شکست کھانی پڑی تھی جبکہ سری لنکا کی ٹیم کو نیوزی لینڈ نے یکطرفہ انداز میں 10 وکٹ سے روندا تھا۔ دونوں ہی ایشیائی ٹیموں کے درمیان منگل کو کارڈف میں ہونے والا مقابلہ کافی دلچسپ ہوگا جہاں دونوں کی کوشش واپس لے حاصل کرنے کی ہو گی۔ اگرچہ موجودہ فارم کو دیکھا جائے تو افغان ٹیم کو آئی سی سی ٹورنامنٹ کا بھلے ہی کوئی تجربہ نہ ہو لیکن سری لنکا پر اس کی برتری کو مانا جا رہا ہے ۔سری لنکا کو اپنے دونوں پریکٹس میچوں میں جنوبی افریقہ سے 67 رنز اور آسٹریلیا سے پانچ وکٹ سے شکست دی تھی جبکہ ایشیا کی سب سے مضبوطی سے ابھرتی ہوئی ٹیم افغانستان نے پہلے پریکٹس میچ میں سابق چمپئن پاکستان کو تین وکٹوں سے شکست دی تھی۔ اگرچہ وہ دوسرا میچ انگلینڈ سے ہار گئی تھی۔ سال 2018 میں 50 اوور کی شکل میں ہوئے ایشیا کپ مقابلے میں بھی افغانستان کی ٹیم سری لنکا کے خلاف 91 رن کے بڑے فرق سے جیت درج کر چکی ہے اور اس کی کوشش منگل کو اسی کارکردگی کو دہراتے ہوئے آئی سی سی ورلڈ کپ میں اپنی پہلی تاریخی جیت درج کرنے کی ہوگی۔گلبدن نائب کی کپتانی والی افغان ٹیم کو اگرچہ کسی الٹ پھیر کے لئے اپنی کارکردگی میں وسیع بہتری کے ساتھ پچھلی غلطیوں سے سبق لینا ہوگا۔ آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ میچ میں اس کا بلے بازی آرڈر اس کی کمزوری رہا تھا جس میں رحمت شاہ کے 43 رنز اور نجیب اللہ زدران کے 51 رن کے علاوہ دوسرا کھلاڑی بڑاا سکور نہیں بنا سکا۔ویسے اس کے پاس محمد شہزاد، حضرت اللہ ززئی ، کپتان نائب اور راشد خان کے طور پر اچھے اسکوررز ہیں جو سری لنکا کے خلاف اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ دنیا کی بہترین اسپنروں میں گنے جانے والے راشد نچلے آرڈر پر اچھا اسکور کر سکتے ہیں جنہوں نے گزشتہ میچ میں 11 گیندوں میں دو چوکے اور تین چھکے لگا کر تابڑ توڑ 27 رن بنائے تھے ۔اگرچہ ٹیم کا بولنگ آرڈر کافی مضبوط ہے اور راشد، مجیب الرحمن، محمد نبی کے طور پر اس کے پاس بہترین اسپن تکڑی جبکہ دولت زدران، حامد حسن مفید درمیانہ فاسٹ بولر ہیں۔ اگر ٹیم ایک یونٹ کے طور پر کھیلتی ہے تو سری لنکا کے لیے بڑا خطرہ ہو سکتی ہے ۔دوسری طرف 10 وکٹ کی یکطرفہ شکست کے بعد نفسیاتی دباؤ کا سامنا کررہی سری لنکا کے لیے یہ میچ کافی اہم ہو جائے گا جہاں اس پر واپسی کے ساتھ لے حاصل کرنے کے ساتھ غیر تجربہ کار افغانستان کے خلاف ساکھ بچانا بھی ضروری ہے ۔ سری لنکا نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں کئی مواقع پر گیند ڈراپ کی جبکہ بلے بازی آرڈر فلاپ رہا جس میں کوئی بڑی شراکت نہیں بن سکی۔