سرینگر//مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے سرکاری فورسز کی جنگجوئوں کے خلاف ’’کامیاب آپریشنوں‘‘ پر سراہنا کرتے ہوئے یاترا کیلئے اٹھائے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے لائن آف کنٹرول پر دراندای ناکام بنانے کیلئے قریبی نگاہ رکھنے پر زور دیتے ہوئے جنگجوئوں سے نپٹنے کے دوران معصوم شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ وزارت دفاع کا قلمدان سنبھالنے کے بعد راج ناتھ سنگھ نے جموں کشمیر میں واقع دنیا کے سب سے اونچے محاذ سیاچن کا دورہ کیا۔ انہوں نے پیر کو بادامی باغ میں واقع فوج کی پندرہویں کور کے ہیڈکوارٹر میں فوجی سربراہ جنرل بپن راوت اور دیگر سینئر سیکورٹی افسران کے ساتھ میٹنگ کرکے سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔راج ناتھ سنگھ نے سرکاری فورسز بالخصوص فوج کی طرف سے جنگجویانہ مخالف کارروائیوں میں مشترکہ تال میل کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’’2018 اور رواں سال کے دوران جنگجوئوں کے خلاف پے در پے کامیاب کارروائیاںعمل میں لائیں گئیں‘‘۔فوج ایک اعلیٰ سیکورٹی افسر نے بتایا کہ وزیر دفاع کو وادی کی مجموعی صورتحال کے علاوہ2018اور رواں سال کے دوران جنگجوئوں کے خلاف’’کامیاب آپریشنوں‘‘ کے بارے میں تفصیلات فراہم کی گئیں۔ وزیر دفاع کو بتایا گیا کہ امسال اب تک105جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا،جبکہ تمام سیکورٹی ایجنسیاں آپس میں قریبی تال میل بنائے رکھے ہوئی ہیں تاکہ جنگجو مخالف آپریشنوں کے دوران کسی بھی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔ راج ناتھ سنگھ کو اس بات کی جانکاری بھی دی گئی کہ امسال جنوری سے اوسطً20جنگجوئوں کو فی ماہ ہلاک کیا گیا،جبکہ جنگجوئوں کی بیشتر لیڈرشپ کو بھی مارا جاچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع کو آئندہ ماہ سے شروع ہونے والی سالانہ امرناتھ یاترا کیلئے کئے گئے سیکورٹی انتظامات کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی۔میٹنگ میں موجود ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ وزیر دفاع کو بتایا گیا’’ آپسی تال میل کے ساتھ سیکورٹی انتظامات عمل میں لائے گئے ہیں تاکہ خوشگوار ماحول میں یاترا کو انجام دیا جاسکے،اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ مذکورہ افسر کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع نے سیکورٹی ایجنسیوں بشمول فوج کی طرف سے وادی میں جنگجوئوں کے خلاف آپریشنوں کی سراہنا کرتے ہوئے اسی طرح یہ آپریشن جاری رکھنے کی ہدایت دی۔ وزیر دفاع نے جنگجوئوں کے خلاف آپریشنوں کے دوران کسی بھی شہری کی جان تلف ہونے سے بچنے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے فوج کو مرکز کی طرف سے ہر ممکن تعاون دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا’’جموں کشمیر میں تعینات ہر ایک فوجی کی پشت پر پورا ملک کھڑا ہے‘‘۔‘دفاعی ذرائع کے مطابق وزیر دفاع نے’’ تمام کمانڈروں کو حد متارکہ پر قریبی نظر رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے ’’ سرحد کے اس پار کسی بھی قسم کی دراندازی کی کوشش کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار رہنے پر زوردیا۔‘‘قبل ازیں وزیر دفاع نے خطہ لداخ کا دورہ کیا اور کہا کہ سیاچن گلیشیر کی حفاظت کے لئے اب تک زائد از 11 سو فوجیوں نے قربانیاں پیش کی ہیں۔سیاچن گلیشیر کے دفاع کے دوران جاں بحق ہونے والے فوجیوں کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا 'سیاچن کی حفاظت کے لئے اب تک زائد از 11 سو فوجیوں نے عظیم قربانیاں پیش کی ہیں، قوم ان کی خدمات و قربانیوں کی ہمیشہ مرہون منت رہے گی'۔انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا 'مجھے سیاچن میں خدمات انجام دینے والے تمام فوجیوں پر فخر ہے جو اپنے وطن کی خدمت کے لئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا 'ہمارے فوجی انتہائی مشکل موسمی حالات میں سیاچن پر بہت ہی حوصلے اور صبر کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں'۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع نے سیاچن بیس کیمپ میں سیاچن گلیشیر پر انتہائی نامساعد موسمی حالات کے باوجود ملک کی دفاع کے لئے تعینات فوجیوں سے انفرادی و اجتماعی طور پر بات چیت کی۔ راجناتھ نے لداخ میں پاکستان اور چین کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے علاوہ فوجی اہلکاروں کی جانب سے استعمال کئے جانے والے ساز و سامان کا بھی معائنہ کیا۔ نیز لیہہ میں واقع فوج کی چودہویں کور کے ہیڈکوارٹر پر ایک سیکورٹی اجلاس کی صدارت کی۔