Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

خطہ پیر پنچال کا طبی نظام ۔۔۔ لاپرواہی کی انتہا

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 17, 2019 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
خطہ پیر پنچال کا طبی نظام اپنی خرابیوں کی وجہ سے ہمیشہ سے ہی سرخیوں میں رہتاہے لیکن تشویشناک بات یہ ہے کہ سی ٹی سکین اور ڈیجیٹل ایکسرے کروانے کیلئے بھی مریضوں کو جموں آناجاناپڑتاہے ۔طبی و نیم طبی عملے کی قلت ،مشینری کی غیر فعالیت اور طبی مراکز میں ادویات کی عدم دستیابی اور ڈاکٹروںکی غیر حاضری ایسے مسائل ہیں جنہوں نے اور اس سرحدی اور پہاڑی خطے کے عوام کو زبردست پریشان کررکھاہے ۔نتیجہ کے طور پر روزانہ سینکڑوں کی تعدادمیں مریض اور زخمی بہتر علاج کی تگ ودو میں کبھی جموں توکبھی سرینگر اور کبھی اس سے بھی دور چندی گڑھ،امرتسر و دلی کے ہسپتالوں میں جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں، جو ایک غریب کے بس سے باہر کی بات ہے ۔حکومت کی طرف سے دور درا ز اور پہاڑی علاقوں میں طبی خدمات اور بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کے دعوے کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی جاتی مگر صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آرہی ۔ اگرچہ چند ماہ قبل حکومت نے ضلع ہسپتال راجوری کادرجہ بڑھاکر اسے گورنمنٹ میڈیکل کالج سے منسلک کیاہے لیکن اس کے باوجود اس کی حالت میں کوئی سدھار نہیں آیا اور یہ درجہ علامتی نوعیت کا ثابت ہواہے ۔حقیقت یہ ہے کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج سے منسلک اس ہسپتال میں نہ ہی سی ٹی سکین مشین دستیاب ہے اور نہ ہی ڈیجیٹل ایکسرے مشین کام کررہی ہے ۔ جہاں سی ٹی سکین مشین پچھلے چھ ماہ سے ناکارہ پڑی ہوئی ہے وہیں ڈیجیٹل ایکسرے مشین تین ماہ سے غیر فعال ہے اور انہیں ٹھیک کرنے کی زحمت بھی گوارہ نہیں کی جارہی ۔اگر خطے کے سب سے بڑے ہسپتال کا یہ حال ہے تو پھر دیگر ہسپتالوں کی حالت کیا ہوگی؟، اسکا اندازہ لگانا کچھ مشکل نہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ راجوری ہسپتال پر نہ صرف ضلع راجوری بلکہ پونچھ اور ریاسی کے مہور و دیگر کچھ علاقوں کا بوجھ بھی رہتاہے اور بڑی تعداد میں مریضوں کو مضافاتی طبی مراکز سے اس ہسپتال میں منتقل کیاجاتاہے لیکن جب انہیں وہاں علاج کی سہولت نہیں ملتی تو پھر ڈاکٹروں کی جانب سے جموں کی طرف مزید آگے کاراستہ دکھایاجاتاہے ۔واضح رہے کہ راجوری کو صحت کے شعبے میں ایک مرکز بنانے کے خواب دکھلائے جارہے ہیں اور ضلع میں میڈیکل کالج کی تعمیر بھی چل رہی ہے جبکہ اسی سال اس کالج کے طلباء کی کلاسیں بھی شروع ہونے جارہی ہیں ۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ آخر کب تک خطہ پیر پنچال کے لوگ بہتر علاج کیلئے دردر کی ٹھوکریں کھاتے رہیں گے اور انہیں مقامی سطح پر علاج سے محروم رکھاجائے گا۔چونکہ اب ضلع ہسپتا ل راجوری کا درجہ بڑھادیاگیاہے لہٰذا مریضوں اور زخمیوں کی بڑے ہسپتالوں میں منتقلی کے سلسلے پر روک لگنی چاہئے اور اسی طبی ادارے کو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جانا چاہیئے۔ اگر خطہ پیر پنچال کے لوگوں کوخطے کے اندر ہی علاج کی سہولت ملے گی تو اس سے نہ صرف جموں کے بڑے ہسپتالوں میں رش کم ہوگابلکہ اس سے غریب عوام کو وہ خرچہ بھی برداشت نہیں کرنا پڑیگا،جو انہیں گاڑیوں اور جموں میںہوٹلوں کے کرایہ اور پھر نجی کلینکوں پر بھاری فیس کی صورت میں ادا کرناپڑتاہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ جہاں ضرورت کے مطابق طبی عملے کو تعینات رکھاجائے وہیں راجوری اور پونچھ کے تمام ضلع اور سب ضلع ہسپتالوں میں کم از کم روزانہ ضرورت آنے والی مشینری تو فعال رکھی جائے ۔اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ سی ٹی سکین اور ڈیجیٹل ایکسرے و ایسی دیگر خدمات کیلئے مریضوں کو خطے سے باہر نہ جاناپڑے بلکہ یہ خدمات مقامی سطح پر ہی میسر ہوں ۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کولگام میں آدھی رات کو بھیڑ بکریوں کی بڑی چوری، 136 بھیڑیں غائب
تازہ ترین
اردو کسی مذہب کی علامت نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے تشخص کی دھڑکتی نبض ہے: وحید پرہ
تازہ ترین
سرینگرمیں متحدہ مجلس علماء کا اہم اجلاس منعقد، فرقہ وارانہ اشتعال انگیزیوں کے تدارک کے لیے پینل قائم
تازہ ترین
وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ کا ڈوڈہ سڑک حادثے پر اظہارِرنج
تازہ ترین

Related

اداریہ

! خستہ حال سڑکیں اورحکومتی دعوے

July 14, 2025
اداریہ

! پانی کی قلت اور ناصاف پانی کا استعمال

July 13, 2025
اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?