سرینگر// حریت (گ) سید علی گیلانی نے محبوس علیحدگی پسند لیڈران اور کارکنان کی غیر قانونی نظربندی کو طول دینے اور جیل میں کئی قائدین اور کارکنان کی بگڑتی صحت پر اپنی گہری تشویش اور فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے پوری وادی بشمول وادیٔ چناب اورپاکستانی زیر انتظام کشمیر میں 28جون نمازجمعہ کے بعد جملہ سیاسی قیدیوں کی رہائی کے حق میں پُرامن احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سرکار غیر جمہوری، غیر انسانی اور غیر اخلاقی طرزِ عمل اختیار کرکے کشمیری عوام کی ترجمانی کرنے والی سیاسی قیادت کے خلاف عملاً برسرِ جنگ ہے۔ گیلانی نے ایام اسیری گزارنے والے محبوسین بشمول محمد یٰسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، سیدہ آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، نعیم احمد خان، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، ظہور احمد وٹالی، سید شاہد یوسف، سید شکیل احمد، ڈاکٹر محمد قاصم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، محمد یوسف فلاحی، عبدالاحد پرہ، عبدالغنی بٹ، ڈاکٹر حمید فیاض، شیخ محمد رمضان، مشتاق احمد ویری، عبداللہ ناصر، غلام قادر بٹ، نذیر احمد شیخ، محمد ایوب ڈار ، طارق احمد، مظفر احمد ڈار، محمد حسین، پیر محمد اشرف، مشتاق احمد حرہ، یٰسین احمد ہرہ، سمیع اللہ، اسد اللہ پرے، حکیم شوکت، معراج الدین نندہ، بشارت بزاز، طارق احمد پنڈت، محمد حسین، ہلال احمد بیگ، نور محمد کلوال، بشیر احمد بٹ، ایڈوکیٹ زاہد علی، اشتیاق احمد وانی، ڈاکٹر محمد سلیم، مولانا سرجان برکاتی، عبدالحی، آصف سلطان اور عبدالرشید شگن وغیرہ کے صبرو استقلال اور عزم راسخ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا یہ عظیم قربانیاں ایک انمول تحریکی اثاثہ ہے۔ حریت چیرمین نے نماز جمعہ کے بعدپُرامن احتجاج کرنے کے لیے جملہ ائمہ اور خطیب حضرات سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر یہ فرض عائد ہوتا ہے ہم اس تاناشاہی کے خلاف برس ہا برس سے جیلوں میں سڑائے جارہے قوم کے اس سرمایہ کے حق میں اپنی آواز بلند کریں۔