سری نگر //پکھر پورہ،بانڈی پورہ اور پونچھ میں غرقابی کے واقعات میں ایک بائیس بر س کا نوجوان اور2کمسن بچے لقمہ اجل بن گئے۔پکھرپورہ میں ایک7سالہ بچہ نالہ حقری یاجی میں گرنے سے لقمہ اجل بن گیا جس کی وجہ سے پورے علاقے میں صف ماتم بچھ گئی۔بڈگام کے پکھر پورہ اور پلوامہ کے درمیان گزرنے والا نالے عوام کے لئے موت کا کنواں ثابت ہو رہا ہے اور نالے کا باندھ اور رابطہ پل نہ ہونے کے نتیجے میں تاحال متعدد افراد ڈوب کر لقمہ اجل بن گئے۔ا س دوران علاقے میں سنیچر کی شام ایک اور دلدوز حادثے میں ایک7سالہ طالب علم محمد ایان ولد معراج الدین ساکن پکھر پورہ نالے کے کنارے گزر رہا تھا جس دوران اس کا پیر پھسل گیا اوروہ نالے میں ڈوب گیا۔ اس دوران اگر چہ مذکورہ طالب علم کو فوری طور اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ بعد میںدم توڑ بیٹھا ۔اس دوران طالب علم کی لاش جب آبائی گھر پہنچائی گئی تووہاں کہرام مچ گیا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ مذکورہ نالے پر پل کی عدم دستیابی نے تاحال متعدد افراد کو نگل لیا تاہم اس کے باجود بھی کوئی بھی سرکار اس اہم پل کو تعمیر کرنے میںمکمل ناکام رہی ہے۔ انہوں نے پل کو فوری طور تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ نالہ کے باندھ کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا ۔ادھر خطہ پیر پنچال کے ضلع پونچھ کے منڈی علاقے میں ایک پانچ سالہ کمسن یاسر نذیر ولد نذیر احمد ساکن بٹل کوٹ پونچھ منڈی علاقے میںسنیچر کی شام نالے میںڈوب گیا جس کو تیز لہروں نے نا معلوم مقام پر پہنچادیا تاہم بچے کی لاش کو باہر نہیں نکالا گیا۔ ادھر پولیس نے بچے کی تلاش بڑے پیمانے پر شروع کی ہے تاہم شام دیر گئے کوئی سراغ نہیں ملا تھا ۔ادھرسملر بانڈی پورہ میں نہانے کے دوران بائیس سال کا لڑکا نالہ ارن میں غرقآب ہوگیا اگرچہ فوری طور پر بچاو کاروائی کی گئی لیکن لڑکے کو پانی سے مردہ برآمد کیا گیا۔ پولیس نے قانونی لوازمات پورا کرنے کے بعد لاش کو تجہیز وتکفین کے لیے وارثین کے حوالے کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق عمران احمد چوہان ولد عبدالرحمان ساکن رنگہامہ سملر بعد دوپہر نالہ ارن میں نہارہا تھا تو پانی کے تیز بہاو کے زد میں آکر بہہ گیا ۔