سرینگر//اہرہ بل ٹنگمرگ کولگام میں وسیع آبادی 6ماہ سے پانی کی شدید قلت کا سامنا کررہی ہے اور عوام ندی نالوں کا مضر صحت پانی استعمال کرنے کیلئے مجبور ہے۔ مقامی لوگوں کاکہنا ہے کہ 200چولہوں پر مشتمل آرہ بل ٹنگمرگ دورِ جدید میں بھی پانی سے محروم ہے۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ یہ علاقہ حکومت اور ضلع انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل ہے اور مکینوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ نہ تو سردیوں میں اور نہ اس وقت گرمیوں میں پانی مل رہا ہے۔ مکینوں کاکہنا ہے کہ پانی کی قلت کے سبب وہ شدید مشکلات اور مصائب کا سامنا کررہے ہیں۔ ایک مقامی شہری باج الدین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ علاقہ میں پانی کی نایابی کو لیکر لوگوںنے پی ایچ ای محکمہ سے بھی شکایت کی لیکن ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ مذکورہ شہری نے کہاکہ خواتین کو قریب ایک کلومیٹر دور جاکر ندی اور نالوں سے پانی لانا پڑتا ہے جو کہ مضر صحت ہوتا ہے۔ مذکورہ شہری نے کہا کہ گرمیوں کے ان سخت ایام میں پانی کی قلت سے جیسے ہاہاکار مچی ہوئی ہے۔ باج الدین نے کہاکہ سردیوںاور برفباری میں ندی نالوں سے پانی لانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ اس سلسلہ میں پی ایچ ای کولگام ڈویژن کے ایگزیکٹیو انجینئر نذیر احمد نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ 2018میں برفانی تودہ گرآنے سے پانی کی پائپوں کو نقصان پہنچا جس کے سبب آرہ بل ٹنگمرگ میں پانی کی فراہمی متاثر ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ پائپوں کی مرمت کا 90فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔