سرینگر/ پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں سنیچر کو بتایا گیا کہ جنوبی قصبہ شوپیان میں ہوئی معرکہ آرائی کے دوران جاں بحق ہوئے دو جنگجوئوں میں جیش محمد نامی عسکری تنظیم کا کمانڈر منا لاہوری، عرف منا بہاری بھی شامل تھا ۔
پولیس کے مطابق منا پاکستانی شہری تھا اور وہ جنوبی کشمیر میں مقامی نوجوانوں کو عسکریت کی طرف راغب کرنے میں ملوث تھا اور وہ بارودی دھماکے تیار کرنے اور اُنہیں انجام دینے میں ماہر تھا۔پولیس کے مطابق مںا کئی کیسوں میں پولیس کو مطلوب تھا۔ ۔پولیس نے اس معرکہ آرائی میں جاں بحق ہوئے دوسرے جنگجو کے بارے میں پولیس نے کہا کہ وہ ایک مقامی جنگجو زینت تھا۔
پولیس ترجمان کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ شوپیان کے بانڈے محلہ بنہ بازار علاقے میں جنگجوئوں کے موجود ہونے کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے اس علاقے کو اپنے محاصرے میں لے کر انہیں ڈھونڈ نکالنے کیلئے تلاشی کارروائی کا آغاز کیا۔
پولیس کے مطابق خود کوفورسز کے گھیرے میں پا کر عسکریت پسندوں نے اندھا دھند گولیاں برساکر فرار ہونے کی بھر پور سعی کی تاہم حفاظتی عملے کی کارگر حکمت عملی نے انہیں فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہیں کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔
پولیس نے کہا کہ کچھ عرصہ تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں2 عسکریت پسند جاں بحق ہوگئے۔
سیکورٹی فورسز نے جائے جھڑپ کے نزدیک مہلوک عسکریت پسندوں کی لاشیں برآمد کیں۔معرکہ کی جگہ سے اسلحہ وگولہ باورد بھی برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔