ممبئی//یواین آئی// بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی، کورونا وائرس کے پاؤں پھیلانے اور یس بینک کے بحران کی خبروں سے ملک کے اسٹاک مارکیٹس میں پیر کو سونامی آ گئی۔ بی اسی ای کا سینسیکس 2200 پوائنٹس اوراور نیشنل اسٹاک ایکسچنج کے نفٹی میں تقریباً 600 پوائنٹس کی گراوٹ آئی۔ دوپہر 1300 بجے کے کاروبار میں سینسیکس 2203.83 پوائنٹس یعنی 5.86 فیصد کی گراوٹ سے 36000 ہزار پوائنٹس سے نیچے آ گیا۔ فی الحال سینسیکس 35372.79 پوائنٹس پر ہے ۔نفٹی میں بھی چہار طرفہ فرخت کا زور رہا اور یہ 586.75 پوائنٹس یعنی 5.34 فیصد کے نقصان کے ساتھ 10402.70 پوائنٹس پر کاروبار کر رہا ہے ۔سینسیکس جمعہ کو بھی تقریبا 900 پوائنٹس نیچے بند ہوا اور آج پہلے کے 37576.62 پوائنٹس کے مقابلہ میں 36950.20 پوائنٹس پر نیچے کھلا اور اسی پر 35372.79 پوائنٹس پر کاروبار کر رہا ہے ۔سینسیکس سے منسلک کمپنیوں میں او این جی سی 11 فیصد اور ریلائنس انڈسٹریز نو فیصد نیچے ہے ۔ملک میں کورونا وائرس بھی آہستہ آہستہ پاؤں پھیلانے لگا ہے اور اب تک اس کے 41 مریض پائے گئے ہیں۔ یس بینک کے حوالہ سے مارکیٹ پر زبردست دباؤ ہے ۔خام تیل کے سب سے بڑے برآمدکنندہ سعودی عرب کے قیمتوں میں کمی کا اعلان اور پیداوار بڑھانے کے فیصلہ کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں اس کی قیمتوں میں بھاری کمی دیکھی گئی اور لندن کا برینٹ خام وعدہ 28 فیصد سے زیادہ لڑھک گیا۔ برینٹ کی قیمت 12.70 ڈالر ٹوٹ کر 32.57 ڈالر فی بیرل پر آگئی۔کاروبار کے دوران آج صبح ایک وقت یہ 31.02 ڈالر فی بیرل تک آ گیا تھا جو فروری 2016 کے بعد سب سے نچلی سطح پر ہے ۔ امریکی خام وعدہ بھی 13.29 ڈالر یعنی 32 فیصد ٹوٹ کر 27.99 ڈالر فی بیرل رہ گیا۔یہ جنوری 1991 کے بعد کی سب سے بڑی گراوٹ ہے جب خلیجی جنگ کی وجہ سے خام تیل کی قیمتیں انتہائی نیچے چلی گئی تھیں۔بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی کے سبب اس کا اثر سینسیکس اور نفٹی میں دیکھا گیا ہے ۔