جموں//آر ایس پورہ جموں کے مہلووال گائوں کا ایک غریب کسان راجیش کمار پچھلے کئی برسوں سے اپنی چار کنال زمین پر کاشتکاری کرتا رہا اور روزگار کمانے کی جدوجہد میں لگا رہا تاہم وہ باوقار زندگی جینے میں ناکام رہا۔دسویں جماعت کا اِمتحان پاس کرنے کے بعد راجیش نے اپنی تعلیم جاری نہیں رکھی اور اپنی کاشتکاری کے ذریعے کامیاب زندگی جینے کا خواب دیکھا۔ راجیش نے کہا’’ میں نے ایک کسان کی حیثیت سے پانچ برس تک سخت محنت کی لیکن مجھے شدید مشکلات کا سامنا رہا ۔میں اپنے کنبے کی ضروریات پورا نہیں کرسکا اور نہ آرام کی زندگی جی سکا ۔‘‘راجیش کی زندگی میں اُس وقت بدلائو آیا جب اُس نے وزیر اعظم روزگار پروگرام کے بارے میں سنا ۔راجیش نے سکیم کے بارے میںمتعلقہ محکمہ سے قرضہ حاصل کرنے اور اپنا کاروبار شروع کرنے کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ راجیش کی خوشی کا اُس وقت کوئی ٹھکانہ نہ رہا جب اُس کے حق میں پانچ لاکھ روپے کا قرضہ منظور ہوا اور اس نے اپنا ڈیری فارم شروع کیا۔راجیش کا کہنا ہے ’’ ابتدا میں میں نے ایک بھینس اور گائے خریدی ۔ یہ میرے لئے کامیابی کی ابتدا تھی اور میں کامیابی کی راہوں پر گامز ن رہا ۔میں اب اچھی خاصی کمائی کرتا ہوں اور قرضے کی ماہانہ قسطیں بھی بغیر کسی پریشانی کے ادا کرتا ہوں۔تجارت سے میرے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور اب میں مزید بھینسیں خرید کر اپنے کارو بار کو پھیلانے پر غورکررہا ہوں۔‘‘یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم روزگار پروگرام مرکزی سرکار کی ایم ایس ایم ای وزارت کے ساتھ کریڈٹ کے ذریعے جڑا ایک سبسڈی پروگرام ہے۔سکیم کو عملانے کے لئے کھادی اور ولیج انڈسٹریز کمیشن کو نوڈل ایجنسی مقرر کیا گیا ہے ۔ریاست اور یونین ٹریٹری کی سطح پر اس سکیم کو کھادی ولیج انڈسٹریز بورڈ اور ضلع صنعتی مراکز کے ذریعے عملایا جارہا ہے۔بے روزگار نوجوان اس سکیم کے تحت روزگار شروع کرنے کے لئے سبسڈی کے ساتھ قرضہ حاصل کرسکتے ہیں۔ جموںوکشمیر کے لاکھوں نوجوانوں نے اب تک وزیر اعظم روزگار پروگرام سے استفادہ کر کے اپنا کاروبار شروع کیا ہے۔