نئی دہلی/ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے 29 مارچ سے شروع ہونے والے آئی پی ایل کو وبا بن چکے کورونا وائرس کے خطرے کی وجہ سے 15 اپریل تک کے لیے معطل کر دیا ہے جبکہ دہلی حکومت نے دارالحکومت میں آئی پی ایل میچوں پر پابندی لگا دی ہے ۔دہلی حکومت نے دارالحکومت دہلی میں آئی پی ایل میچوں کے انعقاد پر آج پابندی لگا دی اور اس کے کچھ گھنٹے بعد بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی ایل -13 کو 15 اپریل تک کے لیے معطل کیا جا رہا ہے ۔ آئی پی ایل کے اس سیشن کا آغاز 29 مارچ کو ممبئی میں دفاعی چمپئن ممبئی انڈینس اور چنئی سپرکنگس کے درمیان میچ سے ہونا تھا۔اگرچہ شاہ کے بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ آئی پی ایل 16 اپریل سے شروع ہو جائے گا یا نہیں۔ شاہ نے کہا، "بی سی سی آئی اپنے تمام شیئرہولڈروں اور عام عوام کے مفادات کے لئے فکر مند ہے اور وہ تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے کہ مداحوں سمیت آئی پی ایل سے منسلک تمام لوگوں کو محفوظ کرکٹ کا تجربہ ملے ۔"شاہ نے کہا، "بی سی سی آئی حکومت ہند، وزارت کھیل، وزارت صحت اور دیگر متعلق مرکزی اور ریاستی حکومت محکموں کے ساتھ اس سلسلے میں مل کر کام کرے گی۔
10 غیر ملکی کھلاڑی پاکستان سُپر لیگ سے دستبردار
لاہور/دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پیشکش کے بعد 10 غیر ملکی کھلاڑی اور ایک کوچ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے فوری طور پر دستبردار ہو گئے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ترجمان نے تصدیق کی تھی کہ بورڈ کی جانب سے غیر ملکی کھلاڑیوں کو آپشن دیا گیا ہے کہ اگر وہ ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونا چاہیں تو ہوسکتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت ہم صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور تمام فرنچائزز سے رابطے میں ہیں جیسے ہی اس حوالے سے کوئی بات سامنے آئے اسے میڈیا کو فراہم کیا جائے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی کہ اب تک 10 غیر ملکی کھلاڑی پاکستان سپر لیگ کے مزید میچز میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر چکے ہیں اور ان کے نام درج ذیل ہیں۔پشاور زلمیکے لیام لیونگسٹن، لیام ڈاسن، ٹام بینٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لوئس گریگوری اور جیمز فوسٹر (کوچ)۔ملتان سلطانزکے رلی روسو اور جیمز ونس۔کراچی کنگز کے ایلکس ہیلز۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے جیسن روئے اور ٹائمل ملز۔لیگ کے قوانین کے تحت تمام ٹیموں کو ان کھلاڑیوں کے متبادل اپنی ٹیم میں شامل کرنے کی اجازت ہو گی جس کی منظوری ایونٹ کی ٹیکنیکل کمیٹی دے گی۔