سرینگر//کوروناوائرس کے پھیلائو پر روک لگانے کیلئے ملک گیر سطح پر لاک ڈائون پر عمل در آمد کیا جارہا ہے لیکن سماجی دوریاں کیا ہوتی ہیں یہ جن دھن کھاتوں میں 500روپے نکالنے کے دوران وادی بھر کے جے کے بینکوں میں پیر کو اختیار کی گئیں۔پیر کو دو دن کی چھٹیوں کے بعد وادی کی بینک شاخوں پر لوگوں کی بھیڑ امڈ آئی اور سماجی دوریوں کا خیال رکھا گیانہ احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا۔بینک شاخوںکے گیٹوں پر لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں دکھائی دے رہی تھیں،یوں کورونا وائرس کو دعوت دی جارہی تھی کہ وہ اپنا کام کرے۔ کوروناوائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر سرکاری سطح پرکئے جارہے احتیاطی اقدامات کی وادی کے بینکوں پر سرعام دھجیاں اڑائیں گئیں۔وزیر اعظم کی جن دھن سکیم کے تحت 500روپے نکالنے کیلئے سبھی احتیاطی تدابیر کو بالائے طاق رکھ کر بینک شاخوں پر صارفین نے بھاری بھیڑ جمع کی جسے دیکھ کر ذی حس انسان کے رونگھٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ پانچ سو روپیوں کو نکالنے کیلئے جس طرح لوگوں نے بینکوں میں بھاری بھیڑ جمع کی اس نے انتظامیہ کے اقدامات پر بھی سوالیہ لگایا ہے۔ کسی بھی بینک شاخ کے باہر سماجی دوری اختیار کرنے کے طریقہ کار کو نہیں سملایا گیا اور نہ کہیں پر پولیس ایسا کرنے کیلئے نظر آئی۔ وادی کی سبھی بینک شاخوں پر لوگوں نے کورونا وائرس سے بے خوف ہوکر پوری وادی میں دیگر لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں۔سیول سوسائٹی نے جموں کشمیر انتظامیہ اور جموں کشمیر بینک حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ ہر حالت میں صارفین کی بھیڑ جمع ہونے نہ دے اور سماجی دوری اختیار کرنے پر سختی کیساتھ عمل در آمد کرے۔