نئی دہلی// انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ کے ڈائرکٹر جنرل ترلوچن مہاپاتر نے سنیچر کو کہا کہ اس برس گیہوں کی ریکارڈ پیداوار ہوگی۔ڈاکٹر مہاپاترا نے کہاکہ اس برس مانسون کے موافق ہونے اور گیہوں کے لئے بہتر موسم ہونے کیوجہ سے دس کروڑ پچاس لاکھ ٹن پیداوار ہونے کا اندازہ ہے جو اب تک کی سب سے زیادہ پیداوار ہوگی۔ گزشتہ برس دس لاکھ ٹن سے کچھ زیادہ گیہوں کی پیداوار ہوئی تھی۔ اس بار گیہوں کی بمپر فصل ہونے والی ہے ۔انہوں نے کہاکہ گیہوں کے تیار ہونے کے آخری مرحلہ میں ملک کے کئی حصوں میں بے موسم برسات، ژالہ باری اور تیز ہواوں کے چلنے کے باوجود گیہوں کی ریکارڈ پیداوار ہونا کسانوں اور سائنسدانوں کی سخت محنت اور حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے ۔نہوں نے کہا کہ ایک ساتھ فصلوں کے تیار ہونے پر اس کی فروخت کے لئے سماجی دوری قائم رکھنے کا مسئلہ ہوگا جس کے لئے انتظامیہ کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سیدھے گودام تک کسانوں کو فصلوں کو پہنچانے کی اجازت دیکر کچھ حد تک کسانوں کو ایک ساتھ جمع ہونے سے روکا جاسکتا ہے ۔ ملک کے ساڑھے پانچ کروڑ کسانوں کو زرعی سائنس مرکز اور مواصلات کے ذرائع سے صفائی ستھرائی اور سماجی دور بنائے رکھنے کیلئے بیدار کیا گیا ہے ۔حکومت نے اس سال گیہوں کی اچھی پیداوار کو دیکھتے ہوئے 90 ہزار ٹن گیہوں برآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔گیہوںکی ضرورت سے زیادہ پیداوارہونے اورکئی ریاستوں میں گزشتہ سال کے گندم کا ذخیرہ بچا ہونے سے اس بار افغانستان اورلبنان کو 90 ہزار ٹن برآمد کیا جائے گا۔ افغانستان کو 50 ہزار ٹن اورلبنان کو 40 ہزار ٹن گندم برآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔اس سال ملک میں گیہوں کی پیداوارضرورت سے زیادہ ہوئی ہے . دوسرے ممالک سے مانگ کی بنیاد پرنیفیڈ کو جی 2 جی التزام کے تحت 50 ہزار ٹن گندم افغانستان کو اور 40 ہزار ٹن گندم لبنان کو برآمد کرنے کو کہا گیا ہے ۔ ملک میں اس سال تقریبا دس کروڑ ٹن گندم کی پیداوار کا اندازہ ہے ۔یواین آئی،