پیرس/ فیفا کے صدر گیانی انفنٹینو نے کھلاڑیوں کی حفاظت کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پختہ سیکورٹی کے بغیرکسی بھی لیگ کا آغاز کرنا غیر ذمہ دارانہ حرکت ہوگی۔فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے صدر نے کورونا وائرس کی وجہ سے فٹبال میچوں کے دوبارہ انعقاد کی مخالفت کردی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ کوئی بھی لیگ انسانی جانوں سے زیادہ قیمتی اور ضروری نہیں۔ایک بیان میں فیفا کے صدر نے فیفا کے 211 ممبر ایسوسی ایشن کو کہا ہے کہ ایسا کرنا غیر ذمہ دارانہ ہوگا۔ ہماری پہلی ترجیح اور اصول لوگوں کی صحت ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ سب اس پر عمل کریں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں ہر کسی کو پتہ ہونا چاہیے کوئی بھی میچ، لیگ یا پھر کوئی بھی مقابلہ انسانی زندگی سے زیادہ ضروری نہیں۔ زبردستی میچ شروع کرانا غیر ذمہ دارانہ قدم ہوگا۔ اگر حالات مکمل طور پر صحیح ہونے کے لئے انتظار کرنا پڑے تو ہمیں کرنا چاہیے ، جو کہ خطرہ لینے سے بہتر ہے ۔واضح رہے کورونا وائرس کے باعث فٹبال کے بڑے مقابلوں سمیت دیگر کھیلوں کے مقابلے بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں کھیل سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہوئی ہیں اور ایسے میں فٹ بال کے بھی تمام ٹورنامنٹ اور لیگ ملتوی یا منسوخ کئے جا چکے ہیں۔ فیفا صدر نے جمعہ کو فیفا کی 211 رکنی ایسوسی ایشن کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہوئی میٹنگ کے دوران یہ بیان دیا۔انفنٹینو نے کہاکہ ہماری پہلی ترجیح اور پہلی پالیسی یہ ہے کہ کوئی بھی ٹورنامنٹ شروع کرنے سے پہلے ہم کھلاڑیوں کی حفاظت اور صحت کا بہت دھیان رکھیں۔ کوئی بھی میچ، مقابلہ اور لیگ کسی بھی انسان کی زندگی سے بڑھ کر نہیں ہے ۔ جرمن فٹ بال لیگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کرسٹین سیفرٹ نے جمعرات کو کہا تھا کہ بندس لیگا (جسے 30 اپریل تک ملتوی کیا گیا ہے ) کو ناظرین کے بغیر شروع کیا جا سکتا ہے ۔ اس پر انفنٹینو نے کہا کہ بغیر سو فیصد تحفظ کے لیگ شروع کرنا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہوگا۔انفنٹینو نے کہاکہ اگر ہم تھوڑا سا انتظار کر سکتے ہیں تو ہمیں ایسا ہی کرنا چاہیے ۔ خطرہ لینے سے بہتر ہے کہ ہم تھوڑا سا انتظار کریں۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ فیفا کورونا کی وجہ سے پڑنے والے اقتصادی اثرات پر بھی اپنی نظر بنائے ہوئے ہے ۔فیفا صدر نے کہاکہ مارکیٹ میں فیفا کی اچھی گرفت ہے اور اس سے ہمیں مدد ملے گی۔ لیکن ہمیں یہ یاد رکھنا ہے کہ یہ فیفا کی رقم نہیں ہے ، اسے فٹ بال کے لئے استعمال کیا جانا ہے ۔ جب بھی فٹ بال کو اس کی ضرورت ہو گی تو ہمیں مدد کرنی ہوگی۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ یو این آئی