چنڈی گڑھ//پنجاب حکومت نے 15 اپریل سے شروع ہونے جارہی گیہوں کی خریداری کے دوران کسانوں اور دیگر افراد سے حکومت کی جانب سے کورونا وبا سے تحفظ کے لیے جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کی اپیل کی ہے ۔ دیہی ترقی اور پنچایت کے وزیر تِرِپت راجیندر سنگھ باجوا نے آج یہاں بتایا کہ اس وقت پوری دنیا میں پھیلنے والی مہلک وبا کووِڈ-19سے خود کو اور اپنے اہل خانہ کو بچانے کے لیے ہمیں کھیتوں اور اناج منڈیوں میں سختی سے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔ محکمہ نے عوام کو احتیاط کے تئیں بیدار کرنے کے لیے گاؤں کی سطح پر مہم شروع کی ہے ، جس کے تحت پوسٹر چسپاں کیے جانے کے علاوہ روزانہ سوشل میڈیا اور واٹس ایپ کے ذریعے عوام کو بیدار کیا جائے گا۔حکومت کی جانب سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر کے مطابق گیہوں کی کٹائی کا وقت؛ صبح چھ بجے سے شام 7 بجے تک ہوگا اور فصل کاٹتے وقت مزدور ایک دوسرے سے کم از کم دو میٹر کی دوری بنا کر رکھیں۔ تھوڑی تھوڑی دیرکے وقفے پر اپنے ہاتھ صابون سے اچھی طرح سے دھوتے رہیں۔ اپنے ہاتھوں سے منھ، آنکھ اور ناک کو مس نہ کریں۔ کام کرتے وقت اپنی ناک اور منھ ڈھک کر رکھیں۔گیہوں فصل کی کٹائی کے دوران کھانے پینے کے وقت بھی ایک دوسرے سے مناسب دوری بنا کر بیٹھیں، کھیتوں اور منڈیوں میں بالکل بھی نہ تھوکیں کیونکہ تھوکنے سے کورونا وائرس پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ وہ کسان گیہوں منڈی میں لے کر آئیں جنھیں آڑھتیوں کی جانب سے ہولوگرام والی پرچی دی گئی ہو۔ بغیر ہولوگرام والی پرچی کے گیہوں منڈی میں داخل نہیں ہو سکیں گے ۔ منڈی میں لے جائی جا رہی گیہوں متعینہ جگہ پر ہی اتاری جائے ، ٹریکٹر پر ڈرائیور کے علاوہ مزید کوئی دوسرا شخص نہ بیٹھے ، ٹرالی میں کم از کم لیبر بیٹھیں اور وہ منساب دوری (سوشل ڈسٹینسنگ) بنائے رکھیں۔منڈی میں برتی جانے والی احتیاط جیسے ہی منڈی میں کھانے پینے کی دکانوں پر بھیڑ نہ لگائی جائے ، دکاندار بھی اپنی ناک منھ ڈھک کر رکھیں۔ ہر شخص کھانے پینے کے لیے اپنے اپنے برتن ہی برتیں، اگر کسی شخص کو کھانسی، زکام، بخار وغیرہ کی شکایت ہو تو اسے فوراً قریب کے اسپتال میں لے جانا چاہیے ۔ اگر ممکن ہو تو کھیتوں اور گاؤں کی منڈی میں، اسی گاؤں کے مقامی لیبر ہی لگائے جائیں۔مسٹرباجوا نے تمام کسان بھائیوں، آڑھتیوں، مزدوروں اور اہکاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ کھیتوں اور منڈیوں میں مذکورہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ یو این آئی