کراچی//پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب مڈل آرڈر بلے باز عمر اکمل کے ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے پر 3سال کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ پاکستان سپر لیگ کے پانچویں سیزن کے آغاز سے قبل معطل کیے گئے عمر اکمل کو بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی 2 مرتبہ خلاف ورزی پر چارج کیا گیا تھا۔ عمر اکمل پر الزام تھا کہ انہوں نے فکسنگ کے حوالے سے رسائی کیے جانے پر قوانین کے تحت بورڈ کو اس بارے میں مطلع نہیں کیا اور بورڈ کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔ آج نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان کی زیر سربراہی ان کے مقدمے کی سماعت ہوئی جس میں فضل میراں نے فیصلہ سناتے ہوئے مڈل آرڈر بلے باز کی ہر طرز کی کرکٹ میں شرکت پر تین سال کی پابندی عائد کردی۔ چیئرمین ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضلِ میراں چوہان نے پیر کو مختصر فیصلہ سناتے ہوئے عمر اکمل پر 3 سال کے لیے ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی۔ کیس کی سماعت نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوئی جہاں عمر اکمل بذات خود پیش ہوئے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی نمائندگی تفضل رضوی نے کی۔ عمر اکمل کو پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کی دو مرتبہ خلاف ورزی پر 17 مارچ کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا اور اینٹی کرپشن ٹربیونل کے روبرو پیشی کی درخواست نہ کرنے پر پی سی بی نے عمر اکمل کا معاملہ 9 اپریل کو چیئرمین ڈسپلنری پینل کو بھجوا دیا تھا۔ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اینڈ سیکورٹی پی سی بی لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود کا کہنا ہے کہ کرپشن چارجز کے سبب ایک بین الاقوامی کرکٹر پر 3سال کی پابندی پر پی سی بی کو کوئی خوشی نہیں ہورہی مگر یہ ان سب افراد کے لیے ایک بروقت یاد دہانی ہے جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کر کے بچ سکتے ہیں۔ لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود نے کہا کہ اینٹی کرپشن یونٹ باقاعدگی سے ہر سطح پر ایجوکیشن سمینارز اور ریفریشر کورسز کا اہتمام کرتا ہیتاکہ تمام کرکٹرز کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا جائے۔