میلبورن؍ کورونا وائرس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے گیند بازوں کے ذریعے گیندوں پر منہ کا تھوک استعمال کرنے کے متعلق چل رہی بحث کے درمیان آسٹریلیا کے دھماکہ خیز اوپنر ڈیوڈ وارنر کا خیال ہے کہ گیند باز برسوں سے اس کا استعمال کرتے آ رہے ہیں اور اس سے کبھی بھی کوئی بیمار نہیں ہوا ہے ۔کورونا وائرس کے بعد کرکٹ دوبارہ شروع ہونے پر گیند بازوں کے ذریعے گیند پر منہ کا تھوک استعمال کرنے پر کئی دنوں سے بحث چل رہی ہے ۔ اس دوران ایسی خبر ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) گیند پر چمک لانے کے لئے منہ کے تھوک کی جگہ دیگر مصنوعی چیز کے استعمال پر غور کر سکتے ہیں۔وارنر کا خیال ہے کہ منہ کے تھوک کا استعمال سالوں سے کیا جا رہا ہے اور اب تک کوئی بھی اس سے بیمار نہیں پڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کھلاڑی ڈریسنگ روم شئیر کر سکتے ہیں تو منہ کے تھوک سے وائرس کس طرح پھیل سکتا ہے ۔وارنر نے کہا کہ دہائیوں سے بولر گیند پر منہ کا تھوک استعمال کرتے آئے ہیں۔ مجھے یاد نہیں آ رہا کہ کوئی اس سے بیمار ہوا ہے ۔ جب آپ ڈریسنگ روم شئیر کر سکتے ہیں تو مجھے نہیں لگتا کہ اس میں تبدیلی کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں اس بارے میں پریقین نہیں ہوں اور میں اس بارے میں تبصرہ بھی نہیں کر سکتا کہ اس کا استعمال کرنا چاہئے یا نہیں. اس کا فیصلہ آئی سی سی ہی کرے گی۔یو این آئی ۔