سرینگر // سرینگر شہر اور وادی کے دیگر اضلاع میںدرمیانہ داروں کا ایک گروہ قالین اور شالبافوں کے علاوہ پیپر ماشی وکروں سے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، آدھا ر اور بینک کھاتوں کی نقل حاصل کرکے اُنہیں سرکاری امداد دلانے کا وعدہ کرکے ہزاروں روپے لوٹ چکا ہے لیکن محکمہ ہینڈی کرافٹس کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے کہ مرکزی سرکار نے ہینڈی کرافٹ اورہینڈلوم سیکٹر میں صرف کارپوریٹ سوسائٹیز کو مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے اور غیر منظم سیکٹر میں کام کرنے والے کاریگروں کو کوئی بھی امداد نہیں ملے گی۔عید گاہ سرینگر سے تعلق رکھنے والے جاوید احمد نامی کاریگر نے بتایا ’’لاک ڈئون کے دوران بے روز گار ہونے والے مزدوروں کومالی امداد کا اعلان مرکزی سرکار نے کیا ہے ‘‘۔ جاوید نے بتایا ’’ یہ افواہ پھیلتے ہی درمیانہ دار سرگرم ہوگئے اور کاریگروں سے ایک ہزار روپے کے علاوہ ہینڈی کرافٹس کی رجسٹریشن، آدھار نمبراور بینک کھاتوں کی تفصیل کے علاوہ ایک ہزار روپے وصول کررہے ہیں؎؎‘‘۔جاوید نے بتایا ’’ میں نے بھی دستاویزات دیئے ہیں اور ساتھ میں ایک ہزار روپے نقدلیکن بعد میں پتا چلا کہ یہ سب جھوٹ ہے ‘‘۔ڈائریکٹرہنڈی کرافٹس مسرت الاسلام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’یکم مئی کو مرکزی سرکارکی جانب سے جاری کئے گئے حکمنامہ کے مطابق ہینڈلوم اورہینڈی کرافٹ سیکٹرمیں منظور شدہ کارپوریٹ سوسائٹیز کو ہی سرکاری امداد ملے گی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار کی طرف سے یہ صاف ہوگیاتھاکہ قالین اور شالبافوں کو کوئی بھی امداد نہیں ملے گی لیکن پھر بھی لوگوں کولوٹنے کیلئے کچھ درمیانہ دار سرگرم ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ محکمہ ہینڈی کرافٹس آئندہ ایک یا دو روز میں غیر منظم سیکٹر میں کام کرنے والے کاریگروں کو درمیانہ داروں سے بچانے کیلئے بیان جاری کرے گا‘‘۔