Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
جمعہ ایڈیشن

نکاح میں تاخیرسماجی انحطاط کا سبب

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 19, 2020 3:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
10 Min Read
SHARE
دور حاضر میں مادی آسائشوں کے حصول کی خواہش نے انسان کو خود غرض بنادیا ہے۔ خاندان کے حقوق ادا کرنے سے فرار کی روش عام ہوچکی ہے۔بچوں کی شادی میں تاخیرکرنا اب ہمارے معاشرے کا رواج بنتا جارہا ہے۔ جہاں مادی ترقی کے نام پربہت کچھ بدل گیا وہیں رشتوں کے انداز بھی بدل گئے، جس وجہ سے معاشرے میں کنواری بیٹیوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔
آج کل نوجوانوں میں شادی کرنے میں تاخیر کا رجحان تیزی سے فروغ پارہا ہے،بلکہ یہ ایک فیشن بنتا جارہا ہے،جس میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں پیش پیش ہیں۔اس میں ایک حد تک معاشرے اور بڑی حد تک والدین کا کردار بھی شامل ہے،جس کی بدولت معاشرے میں بے شمار برائیاں جنم لے رہی ہیں،والدین کے ذمے جہاں اولاد کی بہترین پرورش،مناسب تعلیم اور اچھی تربیت ضروری ہے وہاں سن بلوغت میں پہنچنے کے بعداولاد کیلئے بروقت مناسب رشتہ ڈھونڈ کر ازدواجی زندگی کی شروعات کیلئے بھی مکمل توجہ چاہئے۔
 ایک مرتبہ ایک صحابی نے حضورؐ کی خدمت میں حاضر ہو کر رزق کی تنگی کی شکایت کی تو حضورؐ نے انہیں نکاح کا مشورہ دیا۔قرآن پاک میں  اللہ تعالی کا ارشاد ہے’’ تم میں سے جو مرد عورت بے نکاح کے ہوں ان کا نکاح کر دو اور اپنے نیک بخت غلام اور لونڈیوں کا بھی۔ اگر وہ مفلس بھی ہوں گے تو اللہ تعالیٰ انہیں اپنے فضل سے غنی بنا دے گا ،اللہ تعالیٰ کشادگی والا اور علم والا ہے‘‘۔(سورۃ النور۔32)
وادی کشمیرکا سماجی ڈھانچہ جن بنیادوں پر آجکل کھڑا نظر آتاہے وہ نہ تو اسلام کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے اور نہ ہی اس خطے کے قدیم مذہب ہندوازم سے پاک ہو سکا ہے۔ ہم پرآدھے تیتر آدھے بیٹر والی مثال صادق آتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم اور ہمارا سماجی ڈھانچہ درہم برہم ہوچکا ہے۔شادی کو اسلام میں اہم مقام حاصل ہے، اسی لئے اس رشتے کو جوڑنے اور توڑنے میں کھیل تماشا اور ہنسی و مذاق بنانے کی اجازت نہیں دیتا۔تاہم وادی کشمیر کے موجودہ دور کے اہم ترین مسائل میں شادی ایک سماجی عفریت کی صورت اختیار کرتا جا رہا ہے جو اپنے بیٹوں اوربیٹیوں کی جوانیاں اور ان کے جذبوں کو نگلتا جا رہا ہے۔
اسلام میں نکاح کو صرف مرد وزن ہی نہیں بلکہ پورے معاشرے کے تحفظ کا ضامن قرار دیا گیا ہے۔ نکاح انسان کو بہت ساری برائیوں سے دور لے جاتا ہے۔ حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐنے فرمایا ’’جس شخص نے شادی کرلی اس نے آدھا ایمان پورا کرلیا لہٰذا اُسے چاہئے کہ باقی آدھے میں اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرلے‘‘۔ یعنی شادی اور نکاح انسان کی ضرورت، نسلِ انسانی کے تسلسل کا ذریعہ اور جنسی ضرورت کو پورا کرنے کا وسیلہ ہے۔
حدیث میں آیا ہے کہ تین چیزوں میں تاخیر نہ کرو، نماز جب اس کا وقت ہوجائے، جنازہ جب حاضر ہوجائے اور غیر شادی شدہ لڑکی کے نکاح میں جب اس کا جوڑ کا رشتہ مل جائے۔
آج کل پچیس تیس سال تو تعلیم حاصل کرنے میں گزرجاتے ہیں پھراگلے پانچ آٹھ سال ملازمت کی تلاش اور شادی کیلئے پیسہ جمع کرنے میں گزرجاتے ہیں۔ تب تک چہرے کی رونق کھو کر بڑھاپے کی لکیریں نمایاں ہونے لگتی ہیں تب کہیں جاکر والدین اپنے لڑکے کیلئے خوبصورت دلہن کی تلاش شروع کرتے ہیں۔ ایسے ہی لڑکیوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔ کہیں پر خاندانوں کے مسئلے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ کئی لڑکیاں تو جہیز کی لعنت کی وجہ سے ساجن کے سپنے سجائے بابل کے آنگن میں ہی بوڑھی ہو جاتی ہیں تو دوسری طرف اکثر والدین اپنی بیٹی کے لئے آسمان سے اترے گھوڑے پر سوار کسی شہزادے کی تلاش میں جان بوجھ کر بیٹی کو گھر میں بٹھائے رکھتے ہیں۔ شادی انسان کی ایک بنیادی ضرورت ہوتی ہے ۔
انسان کو مکمل ہونے کیلئے ایک شریک حیات کی ضرورت ہوتی ہے۔اگر ہمارے معاشرے میں اس روایت کی حوصلہ افزائی کی جائے کہ بیس پچیس سال عمر ہوتے ہی لڑکے یا لڑکی کا مناسب رشتہ دیکھ کر اُن کا نکاح کردیا جائے تو اس سے نہ صرف معاشرتی برائیاں کم ہوں گی بلکہ موبائل فون اور انٹرنیٹ کی دوستیوں نے جو شریف گھرانوں کا سکون برباد کیا ہوا ہے اس کا بھی سدباب ہوسکے گا۔
کہیں کہیں بچے شرم اوروالدین کی عزت کی وجہ سے کچھ نہیں کہہ پاتے لیکن والدین اُن کی شادی میں تاخیر کرکے نہ صرف ان پر ظلم کرتے ہیں بلکہ ان کی حق تلفی کررہے ہیں۔ انہیں برائی کی طرف لے جانے کے ذمہ دار بھی بن رہے ہیں۔ پیغمبرآخرالزماںؐ کا فرمان ہے کہ جب اولاد بالغ ہوجائے اور والدین ان کی شادی نہ کریں ،اگر اس وقت اولاد کسی گناہ کی مرتکب ہوجائے تو باپ بھی اس کے گناہ میں برابر کا شریک ہوگا۔
شادی ہونی چاہئے، ضرور ہونی چاہئے اور جلدی ہونی چاہئے تاکہ ایک اچھا معاشرہ پنپ سکے لیکن بے حمیتی کہئے یا بد نصیبی کہ شادی سے پہلے اور شادی کے مواقع پر ایسی رسموں اور ایسی شرائط کو لازم کرلیا گیاہے جن کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اوربعض اوقات یہ رسمیں اور شرائط بھی شادی میں تاخیر کا سبب بنتی ہیں۔بعض اوقات بیٹی والے حد کر جاتے ہیں، ان کی سوچ ہوتی ہے جتنا جہیز دیں گے اتنا سسرال پر دبائو رہے گا اور بیٹی کو تنگ نہیں کیا جائے گا۔ وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ مال وزر سے گھر آباد نہیں ہوتے بلکہ بیٹیوں کی اچھی تربیت اور مرد کے اچھے کردار سے گھر آباد ہوتے ہیں۔ گھر محبت، ایثار اور باہمی اعتبار اور اعتماد سے بنتے ہیں۔ 
بعض لوگ یہ عذر کرتے ہیں کہ کہیں سے موقع کا رشتہ ہی نہیں آتا تو کیا کسی کے ہاتھ پکڑا دیں؟ یہ عذر اگر واقعی ہوتا تو صحیح تھا‘ یعنی سچ مچ اگر موقع کا رشتہ نہ آتا تو واقعی یہ شخص معذور تھا‘ لیکن خود اسی میں کلام ہے کہ جو رشتے آتے ہیں کیا وہ سب ہی بے موقع ہیں؟ بات یہ ہے کہ بے موقع کا مفہوم خود انہوں نے اپنے ذہن میں تصنیف کر رکھا ہے‘ جس کے اجزا یہ ہیں‘ حسب و نسب بہترین ہو‘ اخلاق جنید بغدادی جیسے ہوں‘ علم میں بوعلی سینا کا مثل ہو‘ حسن میں کوئی ثانی نہ ہو‘‘۔ گویا کہ سب کچھ ایک ہی شخص میں ہو‘ ایک ہی شخص میں تمام صفات کا ہونا شاذو نادر ہے تو کیا ہو ہی نہیں سکتا۔والدین اپنی اولاد کے لئے بہتر سے بہتر شریک حیات تلاش کرنے کی جستجو میں کئی معقول رشتے ٹھکرا دیتے ہیں ۔نتیجے میں بچوں کی عمریں بڑھتی جاتی ہیں لیکن ان کا معیار نہیں ملتا۔ یہاں تک کہ لڑکوں اور لڑکیوں کی عمریں زیادہ ہوجاتی ہیں۔ تب جاکر والدین کو اپنی غلطی کا احساس ہوتا ہے مگر تب تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔
اپنے بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے رویوں کو ترک کرنے اور کروانے کیلئے پورے معاشرے کو ہر سطح پر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا اور اس  کیلئے کسی مسجد ،مندر یا ہوٹل کی ضرورت نہیں بلکہ محلوں کے تھڑوں پرورکشاپ ہونے چاہئیں تاکہ ان کے دیر پا اثرات قائم ہو سکیں۔
موجودہ حالات میں نکاح کو آسان کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مجموعی طور پر معاشرہ مثبت سمت میں لے جایا جا سکے۔ خدا کے واسطے اسٹیٹس، خاندان، نوکری اور جہیز وغیرہ کے چکر میں پھنس کر اپنے بچوں کی شادیوں میں دیر نہ کریں۔اس بات کو ذہن نشین کرلینا ہے کہ انسان اب جنسی تسکین کیلئے حیوانوں جیسی حرکات کررہا ہے جس کی وجہ شادیوں میں تاخیرہے۔یاد رہے کہ جب انسان میں شرم وحیا باقی نہ رہے تو پھروہ اپنی بہن اور بیٹی کے سر سے آنچل کھینچ لے تو اُسے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ممتا بنرجی کا عمر عبداللہ کی مزارِ شہداء جانے سے روکنے پر شدید ردعمل،کہا شرمناک، ناقابل قبول اور چونکا دینے والا اقدام
برصغیر
تین جے کے پی ایس افسران کو سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے عہدے پر ترقی
تازہ ترین
جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا لداخ کے نئے لیفٹیننٹ گورنر مقرر
برصغیر
وزیر تعلیم سکینہ ایتو سیکورٹی قافلے کے بغیر سکوٹی پر پہنچیں مزار شہداء
تازہ ترین

Related

جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 10, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

July 3, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل مفتی نذیر احمد قاسمی

June 26, 2025
جمعہ ایڈیشن

کتاب و سنت کے حوالے سے مسائل کا حل

June 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?