Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
مضامین

جھوٹ،دھوکہ دہی اور فریب کاری

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: September 16, 2020 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
موبائیل فون کے وجود میں آنے سے جہاں انسان پوری دنیا میں رابطے میں رہا تو وہیں اس کے ذریعے پورا دن جھوٹ بولتا ہوا تھکتا نہیں ہے۔ بعض لوگوں کو تو عادت ہی پڑ گئی ہے کہ کئی جھوٹ ایسے بولے جاتے ہیں جو محض گناہِ بے لذت و بے فائدہ ہوتے ہیں۔ انہیں یہ امتیاز ہی نہیں رہتا کہ ہم نے فلاں کلمہ جھوٹ بولا ہے۔ انہیں اس کی پرواہ ہے نہ شرمندگی۔ کئی کلومیٹر دور ہوتے ہوئے بھی قریب بتاتے ہیں۔ اسی طرح ہم اپنے بچوں کو دھوکہ، جھوٹ اور فریب سکھا کر انہیں اپنے قریب بلاتے ہیں۔ واقعی ہم اْن سے محبت کرتے ہے لیکن جھوٹ بول کر نہیں۔ یعنی معمولی بات بچوں کو بہلانے کے لیے بھی گناہ ہے جو بے لذت و بے فائدہ ہے۔ سرکاری و نیم سرکاری اور پرائیویٹ محکموں کے ساتھ ساتھ کئی مزدور انجمنیں بھی اپنی حاضری ممکن بنانے کے لیے رجسٹر میں قلم زنی کرتی ہیں اور خلاف واقعہ لکھ کر گناہ کا مرتکب بن جاتی ہیں۔
آج کل لوگ ایسے کئی گناہوں میں بری طرح مبتلا ہو چکے ہیں جو بے لذت و بے فائدہ ہیں کہ عوام تو عوام خاص الخاص کابھی اس سے بچنا مشکل ہو گیا ہے۔ بہت سے کارخانہ جات ایسے ہیں جن کی بنیاد ہی جعلی دستاویزات پر ہے۔ سودی لین دین جیسے گناہ میں بھی جعلی دستاویزات اور جھوٹی شہادتوں سے کام لے کر اور زیادہ بھیانک بنایا جاتا ہے۔ اس قوم کا غیور، باضمیر ذہین ڈاکٹر چند روپیوں کے عوض عمر میں کمی دکھانے، غیر حاضر و تبدیل ہونے والے ملازم کو فرضی طبی سند اجراء کر کے بیماری میں مبتلا بنانے میں اس گناہ میں ماہر کار ہیں۔ قوم کے معمار تو طلبا کے اندراج کے وقت سے ہی تحریری جھوٹ سکھانا شروع کر دیتے ہیں۔ اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طلباء کے پرچوں پر اپنی مرضی سے نمبرات بڑھانا یا گھٹانا سنگین جرم ہے۔ کسی بھی ادارے سے اجراء شدہ سند میں واقعہ کے خلاف لکھنا ایک جھوٹی شہادت اور گواہی ہے جس پر دستخط کرنے میں قابل، ذہین اور غیور افراد تک مبتلا ہوتے ہیں۔
راشن کی مفت تقسیم کاری میں جن صاحبوں کی سفارش پر عمل درآمد کیا جاتا ہے، وہ ایک شہادت ہے۔ اس میں خلاف واقعہ لکھنا جس کی بنیاد پر راشن مل جائے جھوٹی شہادت اور گواہی ہے۔ میونسپل بورڈ کے پاس جانور کو ذبح کرنے کے لیے تصدیق یا مہر ڈالنے کے لیے لیا جاتا ہے تو اس میں بیمار یا مرے ہوئے جانوروں کی تصدیق کرنا بھی جھوٹی شہادت ہے۔ بیع ناموں، رسیدوں، درخواستوں، چیکوں، حلف ناموں، حلفی بیانوں وغیرہ پر دستخط کرنا جن کا معاملہ دستخط کرنے والوں کے سامنے نہیں ہوا، یہ بھی جھوٹی شہادت اور گواہی ہے۔
سوچھ بھارت ابھیان (SBM) کے تحت بیت الخلاء بنائے بغیر ہی چند پیسوں کے خاطر سرکاری خزانہ لٹانا کون سی اخلاقیات ہے۔ اسی طرح منریگا اسکیم ( MGNREGA) کے تحت غیر معیاری قسم کا مواد استعمال کر کے بڑے بڑے رقومات نکالنا کہاں کا دین ہے۔ مختلف شعبہ جات میں ٹینڈر نکال کر غیر معیاری اشیاء خریدنا کس اسکول کی دی ہوئی تعلیم ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر میں تاحال 61000 عارضی ملازمین ہیں۔ دیکھا جائے تو ان میں سے ایک کثیر تعداد ان پڑھ ہے، ایک بڑا حصہ آٹھویں جماعت تک پڑھی ہوئی ہیں جب کہ قلیل تعداد دسویں سے لیکر اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے۔ ان کی مستقلی کے مسئلے کو پیچیدہ سے پیچیدہ بنانے والے ہمارے معاشرے کے ہی افراد ہیںجو ہر وقت نئی نئی فہرست مرتب کرتے وقت غیر ذمہ دارانہ طور پر بے ایمانی سے کام لے کر اس کے اندر اپنے احباب و اقارب کا نام ڈالتے رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے کئی حق داروں اور خواہش مندوں کا استحصال ہوا ہے اور وہ آج تک اس دھوکہ دہی، جعلسازی اور بے ایمانی کی آڑ میں بری طرح پھنسے ہوئے ہیں۔ 
بجلی اور پانی کنکشن میں چوری کی بات کی جائے تو یہاں بھی کافی کچھ حیران کن واقعات دیکھنے کو ملتے ہیں۔آئے روز گھروں میں بجلی چوری کے مرتکب، کئی جگہوں پر گیزر اور ہیٹر کا بے تحاشا استعمال کر کے حکومت سے وعدہ خلافی کرتے ہوئے لوڈ شیڈنگ پیدا کرنے میں اہم سبب ہے۔ فیس کی کم ادائیگی سے حکومت کا پیسا بھی دھوکہ دہی، جعلسازی اور بے ایمانی سے کھا لیتے ہیں۔ اسی طرح کی چوری پانی کے استعمال کے دوران بھی کی جاتی ہے۔ ایک تو اگریمنٹ کے بغیر پانی گھروں کے اندر استعمال کیا جاتا ہے اور دوسری طرف گھر کے صحن میں سبزی کی پیداوار کے لئے پانی کا بے تحاشا استعمال ہو رہا ہے جو غفلت و لاپرواہی سے پورے دن کھلا ہی چھوڑا رکھا جاتا ہے۔ 
بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم میں بھی کافی بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی سے کام لیا گیا ہے۔ چند پیسوں کے عوض سرکاری نوکر پیشہ افراد نے بھی پٹواریوں، محکمہ سماجی بہبود کے اسپروائزروں سے خلاف واقع آمدنی کے ذرائع اور بے روزگاری جیسے جھوٹے کاغذات تیار کر کے اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی منصوبہ بند طریقے سے ناجائز کوشش کی ہیں۔ دیگر مرکزی معاونت والی اسکیموں میں بھی غلط اعداد و شمار دکھا کر حکومت کا پیسہ ناجائز طور پر ہڑپ کیا جاتا ہے۔ 
اسی طرح دن رات کے کاروبار میں ہزاروں کام ایسے ہیں جو جھوٹی شہادت میں داخل اور گناہِ کبیرہ کی مورد ہیں۔ اْن میں سے کچھ شہادتیں تو شاید ایسی ہوں جن میں انسان کسی اپنی دنیوی غرض و مجبوری سے مبتلا ہوتا ہے۔ لیکن بہ کثرت وہ بھی محض گناہِ بے لذت اور وبال ہیں۔الغرض انسان اپنی انسانیت بھول کر مادہ پرستی میں گم ہو چکا ہے۔ اس نے معاشرے میں دوسروں کا خون پسینہ چوسنا اپنا شیوہ بنا دیا ہے۔ یہ بے بنیاد جھوٹ و فریب اور دھوکہ دہی سے منافع حاصل کرنے کو ہنر سمجھ بیٹھا ہے۔ لہٰذا وقت کی اہم ضرورت ہے کہ اپنی سوچ کے ساتھ ساتھ اپنا طریقہ انداز بدل ڈالیں ،جبھی بہتر سماج کے ذمہ دار شہری بننے کی توقعات رکھ سکتے ہیں۔اللہ پاک  ہم سب کو معاشرے کا ذمہ دار شہری بنائیں۔ آمین۔
رابطہ۔ ہاری پاری گام ترال (9858109109)
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ہندوستان نے امن کی بحالی کے لئے بڑے بھائی کا رول نبھایا: الطاف کالو
تازہ ترین
جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد جموں وکشمیر کے سرحد خاموش، بازاروں میں گہماگہمی
تازہ ترین
ہندوستان جنگ نہیں چاہتا لیکن ملی ٹینسی کے بنیادی ڈھانچے پر کارروائی ضروری تھی: ڈوبھال
برصغیر
اب کشمیر معاملے کوحل کے لیے کام کروں گا: ٹرمپ
برصغیر

Related

مضامین

کتاب:’’سائنسی جنگل کہانی‘‘کا مطالعہ ادب َاطفال

May 10, 2025
مضامین

بعد مرنے کے میرے گھر سے یہ سامان نکلا طنزومزاح

May 10, 2025
مضامین

مہجورؔ۔ انقلابی اور ولولہ انگیز شاعر شخصیات

May 10, 2025
مضامین

! …..خُدا بندے سے خود پوچھے حق نوائی

May 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?