سرینگر//سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی نے منگل کو جموں کشمیر و لداخ کی زمین سے متعلق قانون کو نوٹیفائی کئے جانے کیخلاف سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس کو ”مرکز کے ہاتھوں جموں کشمیر کی سیل“ سے تعبیر کیا۔
اپنے ایک ٹویٹ میںعمر نے لکھا” جموں کشمیر کی زمین سے متعلق ناقابل قبول ترامیم۔اب تو ڈومیسائل کی علامتی بندش کو بھی ختم کیا گیا۔اب جموں کشمیرسیل پر ہے“۔
محبوبہ نے بھی اپنے ایک ٹویٹ میں ایسے ہی سخت رد عمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا” زمینوں سے متعلق جاری نوٹیفکیشن حکومت ہند کی طرف سے جموں و کشمیرکے لوگوں کے اختیارات ختم کرنے، جمہوری حقوق سے محروم رکھنے اور وسائل پر قبضہ کرنے کے سلسلے کی ایک اور مذموم کوشش ہے۔دفعہ370کو منسوخ کرنے اور وسائل کی لوٹ کے بعد ان زمینوں کی کھلے عام فروخت کیلئے راہ ہموار کی گئی“۔
قابل ذکر ہے کہ آج مرکزی وزارت داخلہ نے زمینوں سے متعلق قانون کو نوٹیفائی کیا جس کی رو سے اب کوئی بھی غیر مقامی شہری یہاں کی زمین خرید سکتا ہے۔تاہم اس میں زرعی زمین کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔