نئی دہلی// کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل کا بدھ کی صبح ساڑھے تین بجے انتقال ہوگیا۔ انہیں گروگرام کے میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں انہوں نے اپنی آخری سانس لی۔ علاج کے دوران ان کے کئی اعضا نے کام کرنا بند کردیا تھا۔
ان کے بیٹے فیصل پٹیل نے ٹویٹر پر اپنے والد کے انتقال کی اطلاع دی۔
فیصل نے لکھا”ایک ساتھ کئی اعضا نے کام کرنا بند کردیا تھا جس کی وجہ سے ان کا انتقال ہوگیا۔ اپنے سبھی خیر خواہوں سے اپیل کرتا ہوں کہ اس وقت کورونا وائرس کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں اور سماجی دوری کے سلسلے میں پرعزم رہیں اور کسی بھی اجتماعی انعقاد میں جانے سے بچیں۔“
پٹیل کی عمر71سال تھی اور وہ ایک مہینے پہلے کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے۔انہیں 15 نومبر کو میدانتا اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا۔
سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر رہے پٹیل کی پیدائش 21 اگست 1949 کو گجرات میں بھروچ ضلع کے پیرامل گاو¿ں میں ہوئی تھی۔اس وقت بھروچ کانگریس کا گڑھ ہوا کرتا تھا۔ وہ پہلی بار 1977 میں 26 سال کی عمر میں بھروچ سے لوک سبھا کا الیکشن جیت کر پارلیمنٹ پہنچے تھے۔ پٹیل یہاں سے تین لوک سبھا رکن پارلیمنٹ منتخب کئے گئے۔ پارٹی میں رفتہ رفتہ ان کا قد بڑھتا گیا اور 1985 میں اس وقت کے وزیراعظم راجیو گاندھی کے پارلیمانی سکریٹری بنائے گئے۔
پٹیل کو 1986 میں گجرات کانگریس کا صدر بنایا گیا۔ وہ 1988 گاندھی – نہرو خاندان کے ذریعہ چلائے گئے جواہر بھون ٹرسٹ کے سکریٹری بنائے گئے۔ وہ سونیا اور راجیو دونوں کے بھروسے مند شخص رہے۔ وہ تین بار لوک سبھا رکن پارلیمنٹ بننے کے علاوہ پانچ بار راجیہ سبھا رکن بھی رہ چکے تھے۔ پردے کے پیچھے سے سیاست کرنے والے پٹیل کو 2018 میں کانگریس پارٹی کا خزانچی مقرر کیا گیاتھا۔