سرینگر//سرینگر کے میئر جنیدعازم متو نے بدھ کو کہا کہ کورونا کی وجہ سے قیمتی جانیں تلف ہورہی ہیںاور لوگوں کو حفاظتی رہنما اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ایس ایم سی ہیڈ کوارٹر سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرینگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) یکم جنوری 2021 سے ماسک نہیں پہنے ہوئے لوگوں پر جرمانہ عائد کرنے جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جرمانہ عائد کرنے کی مہم ایس ایم سی ہیڈ کوارٹر سے شروع کی جائے گی اور آج یعنی 24دسمبر سے جو کوئی بھی ماسک کے بغیر یہاں آئے گا اس پر جرمانہ عاید کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہی اصول ایس ایم سی وارڈ دفاتر اور فیلڈ میں موجود ایس ایم سی عملہ پر لاگو ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کے لئے یہ قانون یکم جنوری 2020 سے نافذ العمل ہوگا۔ میونسپل حدود میں جو کوئی بھی بغیرماسک پایا جائے گا اس پر 200روپے سے 500روپے تک کاجرمانہ عائد کیا جائے گا۔یہ پوچھے جانے پر کہ کچھ لوگ ماسک خرید نہیں پاتے ہیں ،جنید متو نے کہا کہ ضلع انتظامیہ سرینگر پہلے ہی سرینگر میں تقریبا 15 لاکھ سے 20 لاکھ تک مفت ماسک تقسیم کرچکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’میرے خیال میں 99 فیصد لوگ ماسک خرید سکتے ہیں اور باقی ایک فیصد کے بارے میں غورکیا جائے گا۔میئر نے کہا کہ جرمانے کے ذریعہ جمع ہونے والی رقم COVID19 کے نامزد اسپتالوں کو وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے لئے فراہم کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ماسک نہ پہننے اور خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے سے متعلق قانون کو نافذ کرنے کے لئے 36 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔اس موقعہ پر ایس ایم سی کمشنر غضنفر علی نے کہا کہ جرمانہ عائد کرنے کا مقصد صرف لوگوں کو ماسک پہننے کی ترغیب دینا ہے۔پریس کانفرنس کے دوران راولپورکی سیٹ پرسرینگر میونسپل کارپوریشن کے ضمی انتخابات میں جیت درج کرنے والے اپنی پارٹی کے کارپورٹر کا محمد اشرف ڈارکا جنید متو نے استقبال کیا۔جنید اعظم متو نے کہا ہے کہ جن امیدواروں نے دفعہ 370 کی بحالی کے مدعے پر ڈی ڈی سی انتخابات میں کامیابی حاصل کی انہیں ایک ماہ کے اندر یہ دفعہ بحال کرانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی اب لوگوں کے لئے ایک متبادل کی صورت میں ابھر رہی ہے اور ضلع سری نگر میں اس پارٹی نے تین سیٹیں حاصل کی ہیں جبکہ نیشنل کا نفرنس اور پی ڈی پی کو ایک ایک سیٹ ہی نصیب ہوئی ہے ۔ متو نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کئی آزاد امیدوار جنہوں نے جیت حاصل کی ہے جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے ساتھ ہی وابستہ ہیں۔