راجوری// عسکریت پسندوں کی جانب سے حملوں کے خدشے کے پیش نظر راجوری اور پونچھ اضلاع میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کردیئے گئے ہیں۔سیکورٹی حکام نے بتایا کہ پونچھ مینڈھر میں عسکریت پسندوں کے3 حامیوں کی حالیہ گرفتاری سے عسکریت پسندوں کی تنظیموں کا ایک نیا ہدف بے نقاب ہوا ہے جس میں کچھ مذہبی مقامات پر دستی بموں کے حملے سب سے بڑے خطرہ کے طور ابھر کر سامنے آئے ہیں۔پولیس کا کہناہے’’گرفتار عسکریت پسندوں کے ساتھیوں نے آری مینڈھر کے ایک مذہبی مقام اور مینڈھر شہر کے قریب واقع دوسرے مقام پر دستی بم حملے کے اپنے منصوبے کو بھی ظاہر کیا‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ کچھ اور مخصوص معلومات بھی عسکریت پسند تنظیموں کی طرف سے دستی بموںکے ذریعے مذہبی مقامات پر حملے کرنے کی ممکنہ کوششوں کی نشاندہی کرتے ہیںجواس و قت سب سے اہم خطرہ ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ ان خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے فوج ، پولیس ، سیکورٹی فورسز اور دیگر اتحادی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر مشتمل مشترکہ سیکورٹی گرڈ کے ذریعہ راجوری اور پونچھ بھر میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے اور مناسب طریقے سے سیکورٹی پلان بنایاگیا ہے۔حکام نے مزید کہا"ایل او سی کے ساتھ ساتھ تمام کمزور مقامات قریبی نگرانی میں ہیں اور دراندازی کے راستوں پر خاص طور پر رات کے وقت ناکے لگائے گئے ہیں" ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام اہم سڑکوں خاص کرراجوری کے راستے جموں پونچھ شاہراہ کو سیکورٹی چیکنگ کے معاملے میں ترجیحی طور پر لیا گیا ہے۔پولیس حکام نے مزید بتایا "صرف ایک رات کے اندر ، ضلع راجوری میں پولیس نے تقریباًبیس نئے موبائل ناکہ چیکنگ پوائنٹس لگائے ہیں جبکہ ضلع پونچھ میں بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کردیئے گئے ہیں‘‘۔سینئر سپرانٹنڈنٹ پولیس پونچھ رمیش انگرال نے بتایا کہ پونچھ ضلع میں سیکورٹی گرڈ کو مضبوط کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی پونچھ نے مزید کہا"پولیس ، فوج اور دیگر تمام فورسز نے ضلع میں سیکورٹی کے ایک مفصل منصوبے پر کام کیا ہے اور سخت حفاظتی انتظامات کے لئے تمام اقدامات اٹھائے گئے ہیں"۔