مولیٰ تُو کرلے سبھوں پہ کرم
مٹیں ساری دنیا سے رنجم و الم
ہے سجدے میں سر اور زباں پہ دُعا
مولیٰ میں طالب ہوں رکھنابھرم
نیا سال آیا کورونا کے بیچ
ہمیں بس ضرورت ہے تیرا کرم
وہ ملنا ملانا ہو پھر سے شروع
سجے دل کی محفل، ہوں جذبے گرم
کسی سے نہ ہو کوئی پھرسے جدا
سحرؔ کو بھی رکھنا تو خوش و خرم
ثمینہ سحر ؔمرزا
بھڈون راجوری