میں اپنی گنہگار جوانی کو سدھاروں
اے موت پلٹ جا
ایمالِ نیک سے ذرا قسمت کو نکھاروں
اے موت پلٹ جا
بیتی ہے گناہوں میں سدا میری جوانی
صبحِ مسا ہوئی نہ مجھ سے اشک فشانی
اک بار بھی سوچا نہ کہ ہر چیز ہے فانی
قرطاسِ زیست پر نہ چڑھی نیک کہانی
دل میں ذرا یہ آج تو احساس اُتاروں
اے موت پلٹ جا
میں اپنی گنہگار جوانی کو سدھاروں
اے موت پلٹ جا
دن رات جا کے کرنی ہے ماں باپ کی خدمت
نیت ہو کھری میری گندی نہ ہو فطرت
کرنی ہے ترک مجھ کو اب جھوٹ کی عادت
محنت کے پسینے کی بس پاک ہے دولت
بگِڑی میری دنیا کو پہلے میں سنواروں
اے موت پلٹ جا
میں اپنی گنہ گار جوانی کو سدُھاروں
اے موت پلٹ جا
آئیں نہ میرے ذہن میں نا پاک خیالات
گونجیں نہ میرے دل میں عُریاں سے سوالات
رہ رہ کے میں پچتاؤں ایسے نہ ہو حالات
ہو جائوں مثلِ یوسف، قابو میں ہوں جذبات
خواہش کا سر کچُل کے ہر سمِت سے ماروں
اے موت پلٹ جا
میں اپنی گنہ گار جوانی کو سدُھاروں
اے موت پلٹ جا
مولا کی عدالت سے غافل رہا سدا
میں عشق و محبت سے غافل رہا سدا
مالک کی ہاں چاہت سے غافل رہا سدا
میں اس کی عبادت سے غافل رہا سدا
سجدے میں صبح و شام میں اللّه کو پکاروں
اے موت پلٹ جا
میں اپنی گنہ گار جوانی کو سدُھاروں
اے موت پلٹ جا
ڈر ہے مجھے دنیا سے گنہ گار نہ جاوں
کوئی بھی عمل نہ ہو شرمسار نہ جاوں
دربار میں فلک پہ بےکار نہ جاؤں
کرتوت سوچ اپنی اشکبار نہ جاوں
ہے جنگ میری جاری شیطاں سے نہ ہاروں
اے موت پلٹ جا
میں اپنی گنہ گار جوانی کو سدُھاروں
اے موت پلٹ جا
فلک ریاض
حسینی کالونی،چھترگام بڈگام کشمیر
موبائل نمبر؛6005513109