سرینگر//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سنیچر کو کہا کہ جموں و کشمیر کو ”مناسب وقت“ پر ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ370کا استعمال ووٹ بینک کیلئے کیا جاتا تھا۔وہ پارلیمنٹ میں جموں کشمیر تنظم نو ترمیمی بل کے تناظر میں اظہار خیال کررہے تھے۔
اپوزیشن سے مخاطب ہوتے ہوئے وزیر داخلہ نے پوچھا ” گزشتہ 70 سال سے آپ نے کیا کیا“۔ انہوں نے کہا ” جو لوگ آج ہم سے حساب مانگ رہے ہیں، پہلے ان سے پوچھ لیجیے کہ گزشتہ 70 سال میں انہوں نے جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے کیا کیا ہے“۔
امت شاہ نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں امن بہت بڑی چیز ہے اور حکومت ملک کے مفاد میں فیصلہ کرتی ہے۔ کسی کو الگ آئین نہیں دیا گیا ہے۔” ہم کشمیر کو ترقی سے الگ نہیں رکھ سکتے ہیں“۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ دفعہ 370 ہٹنی چاہیے تھی، وہ ہٹا ئی گئی۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا ہے ” کس کے دباو پر 370 نافذ رہی اور گزشتہ 70 برسوں کے دوران تین خاندانوں نے 370 پر سیاست کی ہے“۔ انہوں نے کہا ” جموں و کشمیر ہمارے دل میں ہے۔ ہمیں حالات کو سمجھنا ہوگا اور کشمیر پر سیاست نہیں ہونی چاہیے“۔
انہوں نے کہا کہ ایل جی حکومت جموں و کشمیر کو ترقی کی طرف لے جانے کی کوشش میں مصروف ہےں۔ جموں و کشمیر میں حال ہی میں صحت یوجنا اسکیم کا اعلان کیا گیا اور اس اسکیم کے تحت جموں و کشمیر کا ہر ایک فرد مستیفد ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹیکہ کاری کا کام بھی بہت تیزی سے جاری ہے۔
امت شاہ نے بتایا” ہماری حکومت نے جموں و کشمیر میں پہلے ہی 2 نئے ایمس بنانے کا اعلان کیا ہے اور ان پر کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ 7 میڈیکل کالجز بنانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ہر گھر کو بجلی فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اب تک 12 لاکھ گیس کنیکشنز فراہم کیے گئے ہیں“۔