سرینگر //جموں و کشمیر سے زائرین کو حج اور عمرہ کرانے والی کمپنیوں کو پچھلے 11 ماہ کے دوران 1200 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے جبکہ 150 سے زائد حج و عمرہ کمپنیوں میں کام کرنے والے 2ہزار ملازمین کا روزگار بھی چلا گیا ہے۔ جموں و کشمیرایسوسی ایشن آف حج و عمرہ کمپنیز کے صدر فیروز احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ہر سال 15ہزار افراد حج کیلئے جاتے تھے جن میں سے 11ہزار سرکار جبکہ 4ہزار افراد نجی کمپنیوںکے ذریعے حج کیلئے روانہ ہوتے تھے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ 10مارچ کو عازمین حج کے داخلے پر لگی پابندی کی وجہ سے کشمیر میں کام کرنے والے حج و عمرہ کی 150 کمپنیوں کو زبردست مالی نقصان پہنچا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کمپنیاں بند ہونے کی وجہ سے 2ہزار افراد بے روزگار ہوگئے ہیں کیونکہ ابتدائی 3ماہ کے دوران کمپنیوں نے ملازمین کے اخراجات برداشت کئے لیکن جب صورتحال مزید ابتر ہوگئی تو ملازمین کو نکالنا پڑا ‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ ہرسال مارچ اور اپریل مہینے میں 30ہزار افراد عمرہ کیلئے جاتے ہیں اور امسال بھی تقریبا40ہزار افراد عمرہ کیلئے نہیں جاسکتے جس سے کمپنیوں کو تقریباً 700 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ4ہزار افراد ہر سال نجی کمپنیوں کے ذریعے حج کرنے جاتے ہیں لیکن گزشتہ سال حج بھی نہیں ہوسکا جسکی وجہ سے کمپنیوں کو مزید 300کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ فیروز نے کہا ’’ سعودی عرب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 17مئی سے پہلے کسی بھی صورت میں عام زائرین کو سعودی عرب آنے کی اجازت نہیں ہوگی اور اسلئے اس سال بھی ماہ صیام کے دوران ایک ہزار 1000زائرین عمرہ نہیں کرسکیں گے جسکی وجہ سے کمپنیوں کو مزید 160کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ صدر نے بتایا کہ اس کے علاوہ کمپنیاں بند ہونے کے بائوجود بھی دفاتر کا کرایہ اور دیگر اخراجات اٹھانے پڑ رہے ہیں۔فیروز کہتے ہیں کہ نجی کمپنیوں کو زائرین کیلئے ٹکٹوں کا انتظام کرنے کیلئے قومی اور بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کو ٹرول ایجنسیوں کے ذریعہ پیشگی رقومات ادا کرناپڑتی ہیں جبکہ لوگ رقومات کی واپسی پر زور دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اور بین لااقوامی فضائی کمپنیاں پیسہ واپس نہیں کرتی بلکہ حج و عمرہ بحال ہونے کی صورت میں سہولیات دستیاب فراہم کرتی ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ لوگوں کو صبر کرکے ہمیں مزید وقت دینا چاہئے کیونکہ سعودی عرب میں صورتحال ٹھیک ہونے کے بعد صرف ایک ماہ کے اندر اندر سب بحال ہوگا اور کشمیر میں بھی بے روز گار ہونے والے لوگوں کو دوبارہ کام پر بلایا جائے گا۔