سرینگر // نٹی پورہ سے چھانہ پورہ تک ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو آئے روز مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ شہر کے کئی دوسرے علاقوں کے ساتھ ساتھ نٹی پورہ بھی ایک ایسا ہی علاقہ ہے جہاں ٹریفک جام ایک معمول بن چکا ہے۔صبح اور شام وہاں بدترین ٹریفک جام ہو تا ہے اور اس سے نپٹنے کیلئے متعلقہ محکمہ بے بس نظر آرہا ہے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ فلائی اوور کی تعمیر کے بعد کچھ حد تک ٹریفک میں بہتری آئی مگر جن گاڑیوں کو چھانہ پورہ ، نٹی پورہ ، نوگام ، باغ مہتاب اور کرالپورہ جانا ہوتا ہے ،وہ نٹی پورہسے چھانہ پورہ تک ٹریفک جام میں پھنس جاتی ہیں۔واتھورہ کے طالب حسین نے بتایا کہ فلائی اور قایم ہونے سے لوگوں کو سرینگر تک سفر کرنے میں آسانی ہو نے کی امید تھی لیکن سولنہ رامباغ سے نٹی پورہ کراسنگ تک اور نٹی پور چوک سے گلشن نگر چھانپورہ تک روز گھنٹوں تک ٹریفک جام لگا جاتا ہے اور لوگ مشکلات سے دورچا ہیں۔چرار شریف ،چاڈورہ، پکھر پورہ ،ڈاڈمپورہ کرالپورہ ایچھگام کانیر لولی پورہ ماڈل ٹاون، کنہ دجن ،ناگبل ،ناگام ،حیات پورہ ڈھلون جیسے علاقوں کے طالب علم، ہنر مند، مزدور، ملازمین، تجارت سے وابستہ اشخاص، بیمار، اور دوسرے ہزاروں افراد روانہ ٹریفک جام کی وجہ سے وقت پر اپنے مقام پر نہیں پنچ پاتے ہیں ۔چرار شریف کے ایک شہری نے بتایا کہ ایک طرف 4 بجے کے بعد کوئی مسافر گاڑی نہیں ملتی اور دوسری طرف ٹریفک جام کی وجہ سے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے۔لوگوں نے محکمہ ٹریفک کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ نٹی پورہ میں ٹریفک جام پر کنٹرول پانے کیلئے اقدامات کئے جائیں تاکہ یہاں ٹریفک جام پر قابو پایا جا سکے۔(مشمولات غلام قادر بیدار)