ماسک نہ پہننے افراد سے ہزاروں روپے جرمانہ وصول
سرینگر//براعظم ایشیا کے سب سے بڑے ٹولیپ باغ کو 25 مارچ کو سیاحوں کے لئے کھولا گیا تھا جبکہ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے باضابطہ 3 اپریل کو ٹیولپ میلہ کا افتتاح کیا۔6اپریل تک مقامی اور بیرون ممالک اور رمختلف یاستوں سے آئے ہوئے ایک لاکھ سے زائد سیاح ٹیولپ گارڈن کے میںخوبصورت مناظر سے لطف اندوز ہوکر واپس چلے گئے۔ سب ڈویڑنل مجسٹریٹ سرینگر نے منگل کو اچانک ٹیولپ باغ کا دورہ کرتے ہوئے موقع پر موجود بغیر ماسک لگائے سیاحوں سے ہزاروں روپے جرمانہ کے طور پر وصول کئے جبکہ اس موقع پر باغ کی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی کہ ٹیولپ باغ کو دیکھنے کے لئے آنے والے سیلانیوں کو کوڈ-19 سے بچنے کے لئے سختی سے احتیاطی تدابیر اختیار پر عملدرآمد کرائیں۔ادھر محکمہ صحت کی ٹیم نے باغ میں موجود سینکڑوں سیاحوںکے موقع پر کوڈ-19 کے نمونے حاصل کئے تاکہ اس بات کی جانچ کی جائے کہ کوئی کروناوائرس وبائی بیماری میں مبتلا نہ ہوا۔محکمہ صحت کی ٹیم نے بتایا کہ حاصل کئے گئے نمونوں میں 65 منفی آئے جبکہ دیگر کے رپورٹ آنے باقی ہیں۔ ٹیولپ باغ کے ٹھیکیدار مدثر احمد خان جو کہ ضلع گاندربل سے تعلق رکھنے والے ہیں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ 25 مارچ سے اب تک ٹیولپ باغ کو دیکھنے ایک لاکھ پانچ ہزار دو سو ساٹھ سیاحوں نے باغ کی سیر کی۔انہوں نے کہا کہ ہم حکام کے ذریعہ فراہم کردہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات پر عمل کر رہے ہیں، ہم سیاحوں کو مفت ماسک اور سینی ٹائزر فراہم کررہے ہیں. واضع رہے کہ اس سال محکمہ پھولبانی نے ٹیولپ گارڈن میں 15 لاکھ کے مختلف اقسام کے 62 پوروں کو لگایا ہے۔