سرینگر// شہر کے سونہ وار علاقے میں بندوق برداروں کے حملے کے نتیجے میںبیٹے کی ہلاکت کے دو ماہ بعد کھانے پینے کی مشہور کان(ڈھابہ) کے مالک نے کرشنا ڈھابہ میں منگل کو اپنا کاروبار دوبارہ شروع کیا ۔انہوں نے کہا کہ وہ وادی میں خود کومحفوظ محسوس کرتے ہیں جہاں وہ پیدا ہوئے اور بڑے ہوئے۔ نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کرشنا ڈھابہ کے مالک رمیش کمار نے بتایا کہ انہوں نے آج(منگل) سے دوبارہ اپنا کاروبار شروع کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا’’میں یہاں وادی میں خود کو محفوظ محسوس کررہا ہوں، یہ میری جگہ ہے، میں یہاں پیدا ہوا اور پرورش پائی، یہاں کسی قسم کا خطرہ نہیں ہے۔‘‘ ان کے بیٹے آکاش مہرہ پر 17 فروری 2021 کو سونہ وارمیں ان کی دکان پر بندوق برداروںنے حملہ کیا تھا ، جس کے بعد وہ سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں قریب دس دن تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد 28 فروری 2021 کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ اس کے بعد سے دکان بند ہی رہی اور تقریبا دو ماہ کے وقفے کے بعد دوبارہ کھولی گئی۔جموں وکشمیر پولیس نے کہا تھا کہ حملے میں ملوث 3 جنگجوئوں کو حملے کے 48 گھنٹوں کے اندر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ رمیش کمار نے کہا’’ جو بھی اس میں ملوث تھے،وہ بھی اپنے والدین کے بچے ہیں،مجھے ان سے کوئی شکایت نہیںاور اگر سرکارانہیں رہا کرنا چاہے،تب بھی ہمیں اس پر کوئی بھی اعتراض نہیں ہے‘‘۔