سرینگر// اقبال انسٹی ٹیوٹ آف کلچر اینڈفلاسفی،کشمیر یونیورسٹی سرینگر کے زیر اہتمام پروفیسر مناظر عاشق ہرگانوی(بھاگلپور یونیورسٹی) ، طلعت شاہد زوجہ پروفیسر شاہد حسین(جے۔ این۔ یو) ، انجم عثمانی (دہلی ) اور مشرف عالم ذوقی (دہلی ) کی یاد میں ایک تعزیتی نشست منعقد کی گئی ،جس میں ان سب کی ادبی خدمات اور علم دوستی پر روشنی ڈالی گئی۔تقریب کی صدارت اقبال انسٹی ٹیوٹ آف کلچر اینڈفلاسفی کے کارڈنیٹر ڈاکٹر مشتاق احمد گنائی نے کی ۔ایوان صدارت میں ڈاکٹر محی الدین زور صدر شعبہ اردو ،گورنمنٹ ومنزکالج نواکدل اور ڈاکٹر الطاف انجم،شعبہ اردو نظامت فاصلاتی تعلیم،ڈاکٹر محمد امین میر اورڈاکٹر رخسانہ رحیم موجود تھے ۔اس نشست میں ان سب کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔ڈاکٹر مشتاق احمد گنائی،ڈاکٹر الطاف انجم اور ڈاکٹر محی الدین زوراپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ پروفیسر شاہد حسین ہماری قریبی دوست اور ہمدرد ہے اور ان کی اہلیہ کی کرونا سے اچانک وفات نے ہم سب کو سکتے میں ڈال دیا ہے۔ڈاکٹر الطاف انجم اور ڈاکٹر محی الدین زور نے پروفیسر مناظر عاشق ہرگانوی کے متعلق کہا کہ ان کے رحلت سے اردو ادب کو ناقابل تلافی نقصان ہوا۔مرحوم کے ادبی کارنامے واقعی قابل قدر ہیں ۔اور مرحوم کو اردو ادب میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا ۔وہ اردو ادب کی خدمت کے ہمہ وقت متحرک رہتے تھے ان کی ۲۵۰ سے زیادہ کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔اُردو کے صفِ اول کے فکشن نگار مشرف عالم ذوقی کی رحلت پر بھی اُردو کو ہوئے نقصان پرافسوس کا اظہار کیا گیا اور ان کی غیرموجودگی کو اُردو ادب کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا گیا۔ اُردو کے معروف افسانہ نگار انجم عثمانی کی ادبی خدمات کو یاد کرتے ہوئے انہیں اُردو کابے لوص اور مخلص سپاہی قرار دیا گیا۔ اس نشست میں وادی کے نامور شاعر مظفر ایرج کی اہلیہ کی رحلت پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی جنت نشینی کے لیے اور خود مظفر ایرج کے شفائے عاجلہ اور کاملہ کے بھی دعا کی گئی۔ آخر پر ان سب کے حق میںدعا مغفرت اور اجتماعی فاتح خوانی کی گئی اور پسماندگان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا گیا ۔